سوچی(پاک ترک نیوز)
روس کےصدر ولادیمیر پوٹن، ان کے آذربائیجانی ہم منصب الہام علییف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے سوچی میں اپنی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ بیان پر اتفاق کیا ہے۔
گذشتہ روز ہونے والی ملاقات کے بعد روسی صدر نے کہا کہ "آج ہم نے ایک مشترکہ بیان پر اتفاق کیا ہے۔ میں صاف کہوں گا، ہر چیز پر اتفاق نہیں ہوا تھا۔ کچھ چیزیں متن سے ہٹانی پڑیں جو پہلے ماہرین نے تیار کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ہر حال، میں اس عمومی جائزے سے اتفاق کرتا ہوں کہ یہ ملاقات مفید تھی اور اس سے مجموعی طور پر صورت حال کے حل کی جانب مزید اقدامات کے لیے حالات پیدا ہوتے نظر آ رہے ہیں۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مراد ماضی قریب کے واقعات اور دو سال قبل ہونے والے واقعات سے ہے۔
صدر پوٹن نے کہا کہ ہم اس وقت بنیادی اہمیت کے معاملات پر متفق ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں اور آج کی بحث ہمارے تمام ممالک کے مستقبل کے بارے میں بھی ایک معاہدے تک پہنچنے کی ہماری صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اپنے تمام ممالک کہتا ہوں تو میرا مطلب روس، آذربائیجان اور آرمینیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ روس حتمی اور جامع تصفیہ تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔
روسی صدر نے ملاقات کی کچھ تفصیلا ت بیان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آرمینیائی وفد کے ساتھ، پھر ہم نے آرمینیا کے وزیر اعظم کے ساتھ ون آن ون بات چیت کی۔ پھر آذربائیجان کے وفد کے ساتھ، اور آذربائیجان کے صدر کے ساتھ ون آن ون بات چیت کی۔ اور پھر ہم تینوں نے دو گھنٹے، یا شاید اس سے زیادہ بات چیت کی۔
پوٹن نے کہا کہ ہم رائے رکھتے ہیں کہ یہ ایک بہت مفید ملاقات تھی۔ میری نظر میں، اس نے کچھ اہم مسائل پر مستقبل کے ممکنہ معاہدوں کے لیے ایک بہت اچھا ماحول بنایاہے۔روسی صدر نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے اتفاق کیا ہے، ہم رابطے میں رہیں گے، بات چیت جاری رکھیں گے اور ایسے حل تلاش کرتے رہیں گے جو اس دیرینہ تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہوں۔
انہوں نے علیئیف اور پشینیان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے روس کا سفر کرنے اور بات چیت کرنے پر اتفاق کیا۔