روس نے پاکستان کو کورونا ویکسین کی بلا تعطل فراہمی میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روس پاکستان کو توانائی اور سیکیورٹی کے آلات کی فراہمی میں تعاون کر سکتا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کراچی اور لاہور کے درمیان نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن پروجیکٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے روسی لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) فراہم کرنے کو تیار ہے۔ روس کی گیزپروم اور نوواٹیک کمپنی نے یہ پیشکش بہت پہلے کر دی تھی اب صرف پاکستانی تاجروں اور حکومت کے جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان 46 فیصد تجارتی حجم میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاشی تعاون کے رشتوں کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے پاکستان سے گندم کی تجارت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کئی دیگر شعبوں میں بھی تجارت بڑھائی جا سکتی ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سال ماسکو میں پاک رشیئن انٹرگورنمنٹل کمیشن کا اجلاس ہو گا جس میں مختلف شعبوں میں تعاون کے فیصلے کئے جائیں گے۔
سرگئی لاروف نے کہا کہ پاکستان کا نیوکلیئر انرجی کمیشن اور روس کے روساتم کے درمیان قریبی رابطے ہیں اور جلد ہی نیوکلیئر ٹیکنالوجی کو ادویات اور صنعتی شعبے میں استعمال کیا جائے گا۔
روسی وزیر خارجہ نے انسداد دہشت گردی کی پاکستانی کوششوں کو کامیاب بنانے کے لئے روس کی طرف سے خصوصی آلات فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کامیابی سے خطےکے دیگر ممالک کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں میں تیزی لائی جائے گی تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ تین سال پہلے پاکستان کو شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن میں شامل کیا گیا ہے جس کے بعد سے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک کے مشرقی اور شمالی علاقوں میں تشدد کے واقعات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان آئندہ ماہ استنبول میں ہونے والے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ فلسطین کی آزاد اور خود مختار علیحدہ ریاست کے حق میں ہے اور چاہتا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین اس معاملے پر ایک دوسرے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ روس کے ساتھ تعلقات کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔