روس یوکرین تنازعے میں اہم موڑ ، پیوٹن نے ترکی دورے کی دعوت قبول کرلی

انقرہ (پاک ترک نیوز) روس اور یوکرین میں جاری تنازعے نے یورپ سے امریکا تک سب کو جنگی صورتحال سے دوچار کررکھا ہے ۔ ایسے میںجنگ کے خطرات ٹالنے کے لیے ترکی کی مصالحتی کوششیں رنگ لارہی ہے ۔ ماسکو نے تصدیق کردی ہے کہ روسی صدر پیوٹن نے یوکرین کشیدگی کے دوران ہی صدر رجب طیب ایردوان کی ترکی کے دورے کی دعوت قبول کر لی ہے اور کہا ہے کہ جیسے ہی وبائی صورتحال اور نظام الاوقات اجازت دیتے ہیں تو روسی صدر ترکی کا دورہ کریں گےجبکہ ترکی کے وزیر خارجہ کاکہنا ہے کہ پیوٹن بیجنگ سرمائی اولمپکس سے واپسی کے بعد فروری میں ہی اپنے ترکی کے دورے کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
چندروز پہلے ترک صدر ایردوان نے اپنے ایک انٹرویو میں پیشکش کی تھی کہ ترکی ، روس اور یوکرین کے رہنماؤں کی میزبانی کے لیے تیار ہے تاکہ "امن کی بحالی کی راہ ہموار کی جا سکے”۔ یہ پیشکش ایسی صورتحال میں کی گئی ہے جب روس اور یوکرین میں تناؤ کم ہونے کے بہت کم آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ترک صدر نے کہا کہ "ترکی چاہتا ہے کہ روس اور یوکرین میں کشیدگی ایک نئے بحران میں بدلنے سے پہلے حل ہو جائے۔”ترکی اس پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے اورکیف اور ماسکو دونوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ ایردوان نے کہا تھا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ترکی پڑوسیوں کے درمیان ثالثی کر سکتا ہے اور حال ہی میں کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کے لیے فروری میں یوکرین کا دورہ کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
نیٹو کے رکن ترکی کے کیف اور ماسکو دونوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں لیکن وہ شام اور لیبیا میں روسی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ 2014 میں جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کی مخالفت کرتا ہے۔
کیف نے ماسکو کو ناراض کرتے ہوئے، مشرقی یوکرین میں ممکنہ طور پر روسی حمایت یافتہ افواج کے خلاف استعمال کرنے کے لیے ترک ڈرون بھی خریدے ہیںاور انقرہ کے ساتھ اس سال مقامی طور پر ڈرون تیار کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
دریں اثنا، ترکی کے سفارتی ذرائع کے مطابق، روس اور یوکرین دونوں اس بات پر اتفاق کرتے نظر آرہے ہیں کہ ترکی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرے۔

pak turk newsputin accept erdugan invitationrashiaUkraine disputeپاک ترک نیوز ، روس یوکرین تنازعہ ، ترک ک