روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے کوشاں ہیں،ترک صدر

آستانہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہےکہ ہمارا مقصد رکاوٹوں کے باوجود روس-یوکرین جنگ میں خونریزی کو جلد از جلد روکنا ہے۔
وہ جمعرات کے روز قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایشیا میںباہمی رابطوں اور اعتماد سازی کے اقدامات (سیکا) کی چھٹی سربراہی کانفرنس میں خطاب کر رہے تھے
صدر اردوان نے کہا کہ تنازع کے منفی اثرات کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ اور متحارب فریقوں کے ساتھ ترکی کی بھرپور کوششوں کو پوری دنیا نے سراہا ہے۔ استنبول میں اناج کی برآمد کا معاہدہ جولائی میں طے پایا اور ستمبر میں روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ دونوں اس سمت میں "ٹھوس کامیابیاں” ہیں۔
آستانہ میں سربراہی اجلاس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ آ ج کا آستانہ سربراہی اجلاس تاریخ میں اس سربراہی اجلاس کے طور پر جائے گا جہاں کانفرنس ایک بین الاقوامی تنظیم میں تبدیل ہو گئی۔”ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں جس میں دنیا میں توازن بدل گیا ہے اور ہمیں بہت سے شعبوں میں سنگین امتحانات کا سامنا ہے۔ اس میں اسلامو فوبیا اور زینو فوبیا جیسے خطرات شامل ہو جاتے ہیں۔ وہ ڈھانچہ جو مٹھی بھر اقلیتوں کی خوشیوں کا خیال رکھتا ہے جو دنیا کی آبادی کی بھاری اکثریت کو نظر انداز کرتی ہے۔ اسے ایک نئی تفہیم سے تشکیل دیا جانا چاہئے جو منصفانہ اورعادلانہ ہو۔”
صدر ایردوان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گرد گروپس دنیا کو دھمکیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔خصوصاً ترکی کو اس سلسلے میں گولنسٹ دہشت گرد گروپوں کی بیرونی امداد سے مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کا بھی ذکر کیا اور رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان کو اس کی قسمت پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔ ہمیں بین الاقوامی برادری کے طور پر انسانی بنیادوںپرانکی امدادجاری رکھنی چاہیے۔
صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی کا خیال ہے کہ عالمی سلامتی کے ڈھانچے کو زیادہ عادلانہ، منصفانہ اور نمائندہ سمجھ بوجھ کے ساتھ ڈیزائن کیا جانا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ انقرہ کثیرالقومی مواصلاتیرابطوںکو فروغ دینےکا حامی ہے اور ایشیا اور یورپ کو جوڑنے والی شاہراہ ریشم کی بحالی کی حمایت کرتا ہے۔

#ANKARA#ashana#asthana#attack#kazakistan#PakTurkNews#rajabtayyab#rajabtayyaburdgan#russiaukrainewar#turkia#ukrainerussia