یریوان (پاک ترک نیوز)
روس اور سی ایس ٹی اوتنظیم میں اسکے اتحادی ملکوں نے اپنی مشترکہ امن فوج کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے، آرمینیا کے اختلاف کے باوجودآرمینیا۔آزربائیجان کے مابین تنازعہ کے پائیدار حل اور افغانستان کی بگڑتی صورتحال پر عملی اقدامات پر اتفاق کر لیا۔
گذشتہ روز یہاں آرمینیا کے دارالحکومت میں منعقد ہونے والے تنظیم کے سربراہی اجلاس میں قازق صدر کے علاوہ دیگر تمام رکن ملکوں کے سربراہان نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے تنظیم کے ممبران کو یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا ۔جس پر ممبران کی جانب سے اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ روس کے صدر نے افغانستان میں خراب تر ہوتی صورتحال ، وہاں دہشتگرد گروہوں کے منظم ہونے اور افغانستان سے سرحد پار تاجکستان سمیت دیگر رکن ملکوں میں منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دریں اثناکریملن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی دستاویزات کی فہرست کے مطابق، اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم (سی ایس ٹی او) کے رکن ممالک کے رہنماؤں نےسی ایس ٹی او امن فوج کو جدید ترین ہتھیاروں، فوجی اور خصوصی ہارڈ ویئر اور خصوصی ذرائع سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ دستاویز ان 14 معاہدوں میں شامل ہے جن پر بدھ کو سی ایس ٹی اوکے سربراہی اجلاس میں دستخط کیے گئے تھے۔
سربراہی اجلاس نے سی ایس ٹی اوکے مشترکہ تابکاری، کیمیائی اور حیاتیاتی تحفظ اور طبی معاونت کے نظام، سی ایس ٹی او مواصلاتی نظام پر ایک ضابطہ اخلاق، اور سی ایس ٹی اوکرائسس ریسپانس سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے پروٹوکول کے فیصلے کی بھی منظوری دی۔
اجلاس کے دوران طے پانے والے معاہدوں میں سی ایس ٹی او اور دیگر تنظیموں کے درمیان تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے کا معاہدہ بھی شامل ہے۔ جس کا مقصد سی آئی ایس اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا ہے۔