اسلام آباد، (پاک ترک نیوز) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مین عمران خان نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے خود ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور،این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 237 ملیر، این اے 239 کورنگی کراچی، این اے 246 کراچی جنوبی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے 2018ء کے جنرل الیکشن میں پانچ حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیا تھا اور پانچوں سیٹیں میں کامیابی حاصل کی تھی۔
2018ء کے جنرل الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے این اے 131 لاہور سے خواجہ سعد رفیق، این اے 53 اسلام آباد سے شاہد خاقان عباسی، این اے 243 سے ایم کیو ایم پاکستان کے سیّد علی رضا، این اے 95 میانوالی سے ن لیگ کے عبید اللہ خان، این اے 35 بنوں سے اکرم خان درانی کو شکست دی تھی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر شیڈول جاری کردیا جہاں انتخابات 25 ستمبر کو ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کی خالی 9 نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات 25 ستمبر کو ہوں گے۔ امیدواران کاغذات نامزدگی 10 اگست سے 13 اگست تک جمع کروا سکتے ہیں، کاغذات کی جانچ پڑتال 17 اگست کو کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے دو خواتین اراکین کی جانب سے مستعفی ہونے کے بعد خالی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی سے نام طلب کر لیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے کاغذات نامزدگی 10 سے 13 اگست تک جمع کروائے جاسکتے ہیں۔ خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کی شاندانہ گلزار کا استعفیٰ منظور ہونے پر مخصوص نشست خالی ہوئی تھی اور دوسری نشست شیریں مزاری کے استعفے سے خالی ہوئی تھی۔
شیڈول کے مطابق نامزد امیدواروں کی فہرست 14 اگست کو جاری کی جائے گی اور 17 اگست کو اسکروٹنی ہوگی، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل 20 اگست تک جمع کرائی جاسکتی ہیں اور 25 اگست اپیلیٹ ٹربیونل میں فیصلہ ہوگا۔ امیدواروں کی نظر ثانی فہرست 26 اگست کو جاری ہوگی جس کے بعد امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 27 اگست تک واپس لے سکتے ہیں۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 29 اگست تک جاری کی جائے گی اور انتخابی نشان بھی 29 اگست کو الاٹ کیے جائیں گے۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے قو می اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹی فکیشن پر انہیں دی نوٹیفائی کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کرنے اور اس حوالے سے 28 جولائی کو جاری نوٹی فکیشن پر الیکشن کمیشن نے مذکورہ اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جنرل نشست پر 9 اور خواتین کی 2 مخصوص نشستوں پر اراکین کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا اور مجموعی طور پر 11 نشستوں کو خالی قرار دے دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے اس سے ایک روز قبل پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد نوٹی فکیشن الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا تھا۔
جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے تھے ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے-45 کرم ون سے فخر زمان خان شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی شامل ہیں۔
اسپیکر نے خواتین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا سے مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کرلیے تھے۔