صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ مقامی ویکسین کے ساتھ ساتھ روس اور چین سے ویکسین کی خریداری کے لئے بات چیت شروع کر دی ہے۔
استنبول میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ عوام کی حوصلہ افزائی کے لئے وہ خود سب سے پہلے ویکسین لگوائیں گے تاکہ ویکسین سے متعلق عوام میں جو شکوک و شبات ہیں وہ دور کئے جائیں۔ ترک عوام کی صحت ان کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت ہر صورت جلد از جلد ویکسین حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ ایمانویل میکرون فرانس کے لئے ایک مصیبت اور عذاب بن گئے ہیں۔ میکرون کے ہوتے ہوئے فرانس ایک مشکل اور خطرناک دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ فرانسیسی عوام جلد ہی میکرون سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔
فرانس کی پارلیمنٹ میں کاراباخ سے متعلق قرار داد پاس ہونے کے متعلق سوال کے جواب انہوں نے کہا آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف نے باکل درست اور بروقت جواب دیا ہے کہ میکرون فرانس کا جنوبی علاقہ مرسیلے آرمینیا کو دے دے۔
انہوں نے کہا کہ یہی جواب انہوں نے میکرون کو دیا تھا کہ جیسے تو تیسا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ کاراباخ آذربائیجان کا تھا، آذربائیجان کا ہے اور آذربائیجان کا ہی رہے گا۔ آرمینیا نے اس پر 28 سال تک غاصبانہ قبضہ کئے رکھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ منگل کو آذربائیجان کے دورے پر جا رہے ہیں۔
آذربائیجان نے صدر ایردوان کے اعزاز میں ایک ملٹری پریڈ کا اہتمام کیا ہے جہاں جنگ کے دوران قبضے میں لئے گئے آرمینیا کے ہتھیاروں کی نمائش بھی کی جائے گی۔