فرانس کو بھی روسی گیس کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے۔ فرانسیسی توانائی کمپنی کا دعویٰ

پیرس (پاک ترک نیوز)
فرانسیسی توانائی فرم اینجی نےدعویٰ کیا ہےکہ روسی توانائی کی بڑی کمپنی گزپروم کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد پر دونوں فریقوں کے درمیان اختلاف کی وجہ سے قدرتی گیس کی فراہمی میں کمی کر رہی ہے۔
فرانسیسی کمپنی نے گذشتہ روز اپنےبیان میں کہا ہے کہ فروری میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد روسی گیس کی سپلائی پہلے ہی کافی حد تک کم کر دی گئی تھی۔تاہم کمپنی نے اپنے کلائنٹس کے لیے اور اپنی ضروریات کے لیے سپلائی یقینی بنانےکی غرض سے پہلے ہی گیس کے ضروری حجم حاصل کر لیے تھے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ جولائی کے آخر میں اس کی مجموعی توانائی کی فراہمی میں روسی گیس کا حصہ 4فیصد تھا۔
فرانس کی حکومت کی جانب سےآمدہ موسم سرما میں توانائی کی قلت اور تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے ممکنہ مشکلات کے بارے میںانتباہ جاری کئے جا رہے ہیں۔
گزپروم کی جانب سےیورپ کو پہلے ہی اطلاع دی گئی ہے کہ 31 اگست سے 2 ستمبر تک جرمنی کے لیے نارڈسٹریم۔ون سےگیس پائپ لائن کو دیکھ بھال کے لیے بند کر دے گا۔ جس پریورپ کو کچھ تشویش ہے کہ ماسکو، جس نے پہلے ہی پائپ لائن کی سپلائی کو صرف 20فیصد تک کم کر دیا ہے، دوبارہ شروع کرنے میں تاخیر کرکے دباؤ بڑھا سکتا ہے۔
فرانس اپنی گیس ذخیرہ کرنے کی سہولیات کو تیزی سے بھر رہا ہے، جو اب 90فیصد بھرچکی ہیں۔ اور ناروے سے اضافی سپلائی کے لیے بھی بات چیت کی جا رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک اپنی زیادہ تر بجلی کے لیے جوہری توانائی پر انحصار کرتا ہے، لیکن گیس اس کی کل توانائی کی کھپت کا تقریباً 20 فیصد ہے۔ روس کی رکاوٹ اور سپلائی میں کمی نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے اور یورپی حکومتوں کو موسم سرما سے پہلے متبادل سپلائی کے لیے جدوجہد کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
فرانس میں، مسئلہ نیوکلیئر سیکٹر میں بندش سے بڑھ گیا ہے جہاں پیداوار 30 سال کی کم ترین سطح پر ہے۔ ملک کی بجلی کی پیداوار کا تقریباً 70فیصد حصہ جوہری توانائی پر مشتمل ہے۔وزیر اعظم الزبتھ بورن نے پیر کے روز فرانسیسی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اگلے ماہ تک توانائی کی بچت کے منصوبے تیار کریں۔اور متنبہ کیا کہ اگر فرانس کو گیس اور بجلی کی راشن سپلائی پر مجبور کیا گیا تو اسکا سب سے پہلے کمپنیوں کو نقصان پہنچے گا۔

#PakTurkNews#parisfrance