لو جی ۔۔ پاکستان میں کھوجی ٹیکنالوجی آگئی ۔۔

 

.تحریر ۔۔ شکیل احمد خان

 

ایک زمانہ تھا کہ کسی جرم کی پکڑ کے لیے کھوجی قدموں کے نشانات سے کھوج لگاتے تھے پھر سونگھنے کی حس رکھنے والے کتوں سے مدد لینا شروع ہوئی دنیا میں ارتقاء کی منزلیں بڑھیں اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا ہوگیا، تصاویز پھر کیمرے پھر جدید ویڈیو کیمرے آگے اور سیکیورٹی اور ثبوت کے راستے کھلتے چلے گئے، پھر انٹر نیٹ نے جیسے ہی دینا میں قدم رکھا تو ایک انقلابی بھونچال آگیا اور ہر شعبے نے ایسا فائدہ اٹھایا کہ جس کا صدیوں پہلے کبھی  تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا ، اب ہر کوئی ہر بات فوری اور لائیو دیکھنے کا خواہشمند نظر آتا ہے اس جدید ارتقاء کو سیکیورٹی اور نگرانی کے شعبوں نے بڑی تیزی سے اپنایا اور آج اس کی جدیدیت بھی تیزی سے آگے گامزن ہے ،جرائم کی روک تھام نگرانی اور ثبوت کے لیے آج کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن کیمرے استعمال ہورہے ہیں  جس کی جگہ ایک جدید ارتقاء کی منزل طے ہوئی اور اب باڈی وارن کیمرے آگئے جو نہ صرف سیکیورٹی افیسر کے سینے پر آویزاں ہوتے ہیں بلکہ لائیو ویڈیو ریکارڈ کرنے کے ساتھ ساتھ  لائیو نشریات مرکزی افس تک بھی  پہنچارہے ہوتے ہیں ۔ ٹیکنالوجی کی دنیا میں معروف اور بڑے ادارے ہایٹیرا کے بنائے گئے باڈی وارن کیمرے آج دنیا بھر کی ادارے استعمال کررہے ہیں، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ہائی وے اور موٹر وے پولیس نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ اس جدید ہایٹیرا باڈی وارن کیمروں کی ٹیکنالوجی سے موٹر وے پولیس کو لیس کیا جائے گا اور اس حوالے سے ہایٹیرا باڈی وارن کیمرے کی باقاعدہ خریداری بھی شروع کردی گئی ہے ۔ دراصل ان کیمروں کے آنے سے پورا نظام ہی تبدیل ہوجائے گا اب یہ خود کار سسٹم جواب دہ ہوگا نہ کے پولیس افیسر، یہ کیمرے اتنے حساس اور جدید ہیں کہ ان کو باقاعدہ کھولنے اور بند کرنے کے لیے کسی بٹن کو دبانے کی ضرورت نہیں بس اب پولیس والا حرکت کرے گا توکیمرے خود کار سسٹم کے تحت خودبخود ریکارڈنگ کرنا اور لائیو نشریات پہنچانا شروع ہوجائیں گے اس جدید نظام سے اب پولیس والے کو  اس جواب دہی سے بھی استسناء مل گیا کہ آپ نے موقع واردات پر کیمرے کو بروقت کیوں نہیں کھولا تھا ۔ باڈی وارن کیمرے اتنے  جدید اور معیاری ہیں کہ انکا خود کار سسٹم کو قدموں کی آواز گاڑی کے ڈور کے کھولنے لائیٹس آن ہونے اور دیگر سینسرز سے منسلک کرکے رکھا جاسکتا ہے اس میں انسانی عمل اب یکسر ختم ہوگیا ہے، یہ کیمرے اتنے جدید ہیں کہ جیسے ہی سسٹم کوبتائے گئے علاقے میں پولیس والا داخل ہوگا خودکار نظام کیمرہ آن کردے گا اور ریکارڈنگ شروع ہوجاے گی جبکہ کیمرے پر اگر مرکزی انتظامی افس سے کمپیوٹر ایڈٹ ڈسپیچ کال موصول ہوگی تو بھی خودکار ریکارڈنگ شروع ہوجاے گی ۔ ان کیمروں کا سینسر زسسٹم انتا جدید ہے کہ پولیس والا جیسے ہی اپنی بندوق ہولڈر سے نکالے گا یہ سسٹم سینسر کے زریعے خود کار کیمرے کو آن کردے گا اور کسی فائرنگ کے نتیجے میں واقعے سے دو منٹ پہلے اور بعد کی بھی ریکارڈنگ مرکز کو پہنچادے گا تاکہ پتہ لگ سکے کے کیا ہوا تھا جبکہ اس تمام ہنگامی صورتحال کی اطلاع بھی قریبی پیٹرولنگ پولیس ٹیم کو بھی پہنچا دے گا تاکہ وہ جاے وقوع پر بروقت پہنچ سکیں ۔ خود کار ریکارڈنگ کے اس سسٹم نے حفاظت نگرانی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں ایک انقلاب برپا کردیا ہے ۔ انسانی غلطیوں کی شرح صفر فیصد ہوگئی ہے تو دوسری جانب شفافیت احتساب اور عوامی اعتماد کے حوالے سے سیکیورٹی اداروں کی ساکھ بھی بڑھا دی ہے ۔ پاکستان میں اب نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس ٹریفک قوانین اور حفاظتی اقدام کے لیے سینے پر آویزاں ہایٹیرا فرنٹ باڈی کیمز استعمال کرے گی۔ ہایٹیرا کیمرے کا  اسمارٹ آئی ڈی ایس سسٹم پولیس کے سینے پر آویزاں فرنٹ باڈی کیمز کی ویڈیوز مزکزی کنٹرول افس میں لائیو دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اتنا جدید سسٹم ہے کہ رئیل ٹائم نگرانی و کنٹرول کے قابل بناتا ہے ۔ اس جدید ٹیکنا لوجی کے اپنانے کے بعد پاکستان کی موٹر وے پولیس پش ٹو ٹاک وائس کال کرکے ناخوشگوار اور ہنگامی حالات  سے آگاہ اور ایمرجنسی الارم بجا کر مرکزی انتظامی افس کوبروقت اطلاع بھی کرسکے گا ۔ یہ اقدام پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور کسی بھی بحران میں جرائم پیشہ افراد اور قانون شکنی کرنے والوں پر نظر رکھنے کے قابل بنائے گا۔ دنیا کی جدید مواصلاتی ادارے ہایٹیراپاکستان کے جنرل میجر کین ڈائی کا کہنا ہے کہ رات کے اندھیرے میں بھی یہ کیمرے اعلی معیار کی ویڈیو ریکارڈنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں  اور اس کے اسمارٹ آئی ڈی ایس سسٹم، باڈی کیمز کے زریعے ریکارڈ ملٹی میڈیا شواہد مرکزی انتظامی آفس کو فراہم کرتا ہے بلکہ سسٹم شواہد کو مرکزی اور دیگر جگہوں پر بھیجنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے جبکہ شواہد ویڈیوز کو باآسانی دیکھنے ڈاون لوڈ کرنے ترمیم کرنے اور شیئر کرنے کی سہولت بھی دیتا ہے ۔ ہایٹیراپاکستان کے جنرل میجر کین ڈائی کا کہنا ہے کہ کم وزن چھوٹے اسمارٹ اور پورٹیبل ڈیزائن باڈی کیمز فرنٹ لائن پولیس کے استعمال کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔ یہ کیمرے 30ایف پی ایس پر 1080 پکسل ویڈو ریکارڈنگ کرنے کے ساتھ ساتھ دس میٹردور تک دیکھنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ یہ ایک پی او سی ڈیوائس ہے جس سے پولیس پش ٹو ٹاک وائس کال بھی کرسکتا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار اور ہنگامی حالات میں ایمرجنسی الارم بجا کر مرکزکو اطلاع کرسکتا ہے۔ ہایٹیرا فرنٹ باڈی کیمزکا دنیا بھر میں سرکاری و نجی اداروں میں استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔  دنیا کی مایا ناز  معروف ادارہ ویل مارٹ ہوم ڈیلیوری ٹیم کی نگرانی کے لیے باڈی کیمز استعمال کررہا ہے، ۔ ایک تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مستقبل میں  باڈی وارن کیمروں کی مارکیٹ گروتھ سال دو ہزار تیس تک بہتر فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ  تین سو انہتر ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، یہ پُرکشش گروتھ بین الاقوامی اور مقامی باڈی وارن کیمروں کے مینوفیکچرز اور ڈیلرز کے لیے ایک اچھا کاروباری مواقع فراہم کررہا ہے۔پاکستان میں اس جدید ٹیکنالوجی کو نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس میں لانے سے سیکیورٹی سرویلینس اور نگرانی کے شعبوں میں ایک انقلاب برپا ہوجاے گا اور اس کے بعد اس جدید ٹیکنالوجی سے بے شمار نجی ادارے بھی مستفید ہونگے اور دنیا کی ابھرتی ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان بھی اپ ٹو ڈیٹ ہوجائے گا۔

پاک ترک نیوزپاکستانپاکستان میں کھوجی ٹیکنالوجیسیکیورٹی کیمرےسیکیورٹی نظامشکیل احمد خانکلوز سرکٹ ٹیلی ویژنلو جی پاکستان میں کھوجی ٹیکنالوجی آگئی ۔