الپائنز (پاک ترک نیوز)مصنوعی برف پر اسکینگ ایک مشکل کام ہے جس میں پھسلن زیادہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو شدید چوٹیں آنا اب معمول بن گیا ہے ۔جس کی روک تھام کے لئے سرمائی کھیلوں کے منتظمین کو بہتر انتظام کرنا چاہیے۔
چین میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس کھیلوں سے قبل کھلاڑیوں اور سرمائی کھیلوں کے ماہرین نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں برف کے کھیلوںکے لئے قدرت کے اس عطیے کی دستیابی کم ہو تی جا رہی ہے ۔ چنانچہ سرمائی کھیلوں کے تمام بڑے مقابلوں میں اب مصنوعی برف کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے جو کئی صورتوں میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں منعقدہ کھیلوں کے مقابلوں میں امریکہ اور برطانیہ سمیت کئی ملکوں کے کھلاڑی زیادہ پھسلن کی وجہ سے گر کر بازوؤں اور ٹانگوں کی ہڈیاں تڑوا چکے ہیں۔
کھلاڑیوں اور سرمائی کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی برف میں نمی زیادہ ہوتی ہے جس سے اس پر توازن برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں قدرتی برف کا گداز موجود نہیں ہوتا چنانچہ اس پر گرنے سے چوٹ بھی زیادہ آتی ہے۔خاص طور پر پھسلن کےلئے بنائے گئے راستوں سے ہٹ کر مصنوعی برف پتھر کی طرح سخت ہوتی ہے۔سرمائی کھیلوں کےکچھ مقامات پر برف بھی بنائی جاتی ہے اور گرمیوں میں اسے لکڑی کے تختوں کے نیچے سٹور کر دیا جاتا ہے ۔ اور سردی کی آمد پر اسے وہاں سے نکال کر پھیلا دیا جاتا ہے۔ مگر یہ بات مد نظر نہیں رکھی جاتی کہ مصنوعی برف پرانی ہوکر مزید مشکلات کا باعث بن جاتی ہے۔