میانمار کی فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔ تمام سیاسی رہنماوٗں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ ایک سال میں دوبارہ انتخابات کروا کر حکومت منتخب نمائندوں کے حوالے کر دی جائے گی۔
میانمار فوج کے فیس بک پیج پر کہا گیا ہے کہ کثیرالجماعتی جمہوریت کو فروغ دیا جائے گا۔ انتخابات مکمل طور پر متوازن اور شفاف ہوں گے۔ ملک میں ایک سال کے لئے ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔
فوج کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کی گئی جس کے باعث آنگ سانگ سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے اکثریت حاصل کی تھی۔
فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہ کرتے ہوئے ملک میں مارشل لا نافذ کر دیا ہے۔
میانمار فوج کے سابق سربراہ جنرل مِنت سوے کو قائم مقام صدر بنا دیا گیا ہے۔
دنیا بھر سے میانمار میں فوجی مارشل لا ْ کی مذمت کی جا رہی ہے۔ ترکی نے بھی فوج کو بیرکوں میں واپس جانے اور اقتدار منتخب سیاسی حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میانمار میں ترک سفارتخانے نے ترک شہریوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔