ویلنگٹن (پاک ترک نیوز) مارچ 2019 میں کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں 51 مسلمان نمازیوں کو قتل کرنے والے خود ساختہ سفید فام نے اپنی سزا اور عمر بھر کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔
دارالحکومت ویلنگٹن میں اپیل کورٹ کے ترجمان نے نیوزی لینڈ کے متعدد میڈیا اداروں کو بتایا کہ سماعت کی کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔
اس وقت کے 29 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کو اگست 2020 میں کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں 51 افراد کے قتل اور 40 دیگر کے قتل کی کوشش کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، جو نیوزی لینڈ کی تاریخ کی بدترین اجتماعی فائرنگ تھی۔
یہ پہلا موقع تھا جب نیوزی لینڈ کی عدالت نے کسی کو پوری زندگی کے لیے قید کی سزا سنائی تھی۔
جج کیمرون مینڈر نے کہا کہ وہ جرم کی شدت کو دیکھتے ہوئے سخت ترین ممکنہ سزا دے رہے ہیں۔