لاہور(پاک ترک نیوز) سوشل پلیٹ فارم ٹوئٹر پر اب صارفین کو کسی کی تصویر یا ویڈیو شیئر کرنے سے پہلے اجازت لینا ہو گی ۔ٹوئٹر نے اجازت کے بغیر لوگوں کی تصاویر یا ویڈیوز پوسٹ کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ اگر متعلقہ شخص یہ رپورٹ کرتا ہے کہ ٹویٹ میں پوسٹ کی گئی تصاویر یا ویڈیوز اس کے مرضی کے بغیر استعمال ہوئی ہیں تو اس مواد کو ہٹا دیا جائے گا۔ٹوئٹر نے پرائیویسی پالیسی کو مزید سخت کرتے ہوئے یہ پابندیاں عائد کی ہیں تاہم اس پابندی میں کچھ چیزوں کو مستثنیٰ بھی رکھا گیا ہے۔
ٹوئٹر نے نیا ضابطہ کار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صارفین کو پہلے متعلقہ فرد یا اس کے مجاز نمائندے سے ایک رپورٹ درج کرنا ہو گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تصاویر اور ویڈیو متعلقہ شخص کی اجازت سے ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ہیں۔
عوامی شخصیات کی تصاویر اور ویڈیوز ان کی اجازت کے بغیر پوسٹ کرنے پر بھی وہ ٹوئٹر پر موجود رہیں گی۔ بشرطیکہ اس کا مقصد کسی کو ہراساں کرنا ڈرانا یا بلیک میل کرنا نہ ہو۔
ٹوئٹر کے مطابق رپورٹ ہونے والے ایسے ہر کیس میں سیاق و سباق کو بھی رکھا جائے گا۔ اگر کوئی تصویر یا ویڈیو عوامی طور پر دستیاب ہے اور روایتی میڈیا کی جانب سے بھی اسے استعمال کیا جارہا ہے تو اسے ٹوئٹر سے نہیں ہٹایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ٹوئٹر نے پہلے ہی کسی شخص کے گھر کے پتے،شناختی دستاویزات اور رابطےکی معلومات کو شیئر کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔