سلوواکیہ (پاک ترک نیوز) دنیا کی پہلی چار نشستوں والی فضائی ٹیکسی منظر عام پر آ گئی ۔اے ایم نیکٹس کا نامی یہ اڑن کار 2027تک استعمال کیلئے پیش کی جائیگی تاہم اس کا فی الحال استعمال تجارتی بنیاد پر نہیں ہو گا۔
کمپنی کا کہناہے کہ صرف تین منٹ میں پروں کو کھول کر طیارہ بن جانے والی اور اسی طرح اترنے والی گاڑی بن جاتی ہے ۔ابتدائی طور پر یہ فروخت نہیں کی جائے گی بلکہ بڑے شہروں میں اس کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جس سے وہ 100 سے 500 میل تک کا فاصلہ طے کرسکیں گے۔
اے ایم نیکٹس کو سلوواکیہ کی کمپنی ایئر موبائل نے تیار کیا ہے جو اس سے قبل ہوئی جہاز کار کے دیگر ڈیزائن بھی پیش کر چکی ہے ۔اسی کار کا سادہ ماڈل پانچ برس قبل 2017 میں پیرس ایئرشو میں پیش کیا گیا تھا جس کی پوری دنیا میں دھوم مچ گئی تھی۔
کمپنی کے مطابق ہر شخص کو کھڑکی والی سیٹ ملے گی جس میں وہ آرام سے بیٹھ سکیں گے، پرواز کے دوران کام کرسکیں گے، یا محض باہر کے منظر سے لطف اٹھاسکیں گے۔ کمپنی اے ایم نیکسٹ فضائی ٹیکسی سروس بھی شروع کرے گی جس میں یہی کاریں استعمال کی جائیں گی۔
کاروباری تجزیہ کاروں کے مطابق ہوائی ٹٰیکسیاں وہ اہم ایجاد ہیں جس کی پوری دنیا منتظر ہیں۔ صرف لاطینی امریکہ میں اس کی مارکیٹ 70 ارب ڈالر تک ہوسکتی ہے جبکہ دبئی اور امریکا نے بھی اڑن ٹیکسیوں کے کئی منصوبوں کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ فضائی کار 360کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرے گی ۔ اس کے ایک ماڈل کی قیمت 13سے 16لاکھ ڈالر تک ہو سکتی ہے جو صرف پائلٹ لائسنس رکھنے والی کو ہی دی جائے گی۔
ایئروموبل کمپنی کے مطابق فضائی ٹیکسیوں پر مسلسل دو عشروں کی تحقیق کی گئی ہے۔ دوسری جانب رولس رائس، بوئنگ اور لاک ہیڈ مارٹن نے بھی اڑنے والی کاروں کے ڈیزائن بنانا شروع کردیئے ہیں۔