چیف جسٹس کا پی ٹی آئی کو پارلیمان میں واپس جانے کا مشورہ

اسلام آباد (پاک ترک نیوز) سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر پارلیمان میں واپس جانے کا مشورہ دے دیا ۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا ہے کہ معاشی حالات دیکھیں، تحریک انصاف کو اندازہ ہے 123 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے کیا اخراجات ہونگے ؟
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی سے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کیخلاف کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی کا مشورہ دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عوام نے ارکان اسمبلی کو پانچ سال کیلئے منتخب کیا ہے۔ پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے۔ پارلیمان میں کردار ادا کرنا ہی اصل فریضہ ہے۔ کروڑوں لوگ اس وقت سیلاب سے بے گھر ہوچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے بتایا کہ عمران خان نے سیلاب متاثرین کیلئے ساڑھے 13 ارب روپے جمع کیے،پی ٹی آئی کے ارکان اپنے حلقوں میں سیلاب متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سپیکر کے کام میں اس قسم کی مداخلت عدالت کیلئے کافی مشکل کام ہے۔ ہائیکورٹ کے حکم میں واضح کہا گیا ہے کہ اسپیکر کے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کی قانونی حیثیت ہے۔ بظاہر اسپیکر کے اختیار میں مداخلت سے آرٹیکل 69 متاثر ہو سکتا ہے۔ عدالت کو مطمئن کریں کہ ہائیکورٹ کے حکم میں کیا کمی ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو مرحلہ وار استعفوں کی منظوری کیخلاف کیس تیار کرنے کا ایک اور موقع دے دیا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ کروڑوں لوگ اس وقت سیلاب سے بے گھر ہوچکے ہیں، عوام نے ارکان اسمبلی کو پانچ سال کیلئے منتخب کیا ہے۔ پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے۔
چیف جسٹس عمر عطابندیال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سیلاب متاثرین کے پاس پینے کا پانی ہے نہ کھانے کو روٹی۔ بیرون ملک سے لوگ متاثرین کی مدد کیلئے آ رہے ہیں۔ ملکی کی معاشی حالت بھی دیکھیں۔ پی ٹی آئی کو اندازہ ہے 123 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے کیا اخراجات ہونگے؟ ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے گہرائی سے قانون کا جائزہ لیکر فیصلہ دیا ہے۔ اسپیکر کا اپنا طریقہ کار ہے ہم کیسے مداخلت کر سکتے ہیں،ہر ادارے کی اپنی صلاحیت ہوتی ہے، عام انتخابات کیلئے پورا نظام ہوتا ہے، ضمنی انتخابات میں ٹرن آئوٹ بھی کم ہوتا ہے۔

 

#chiefjustics#imranakhn#mna#PakTurkNews#pti#supremecourtofpakistanPakistan