واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
سی آئی اے کے سربراہ بل برنز نے کہا ہے کہ بیجنگ روسی فوجی دستوں کی ناقص کارکردگی کے علاوہ عام یوکرینیوں کی جانب سے کی جانے والی سخت مزاحمت کو حیرانی سے دیکھ رہا ہے ۔ انکا کہنا ہےکہ چین یوکرین روس جنگ کا تائیوان کے تناظر میںبغور مطالعہ کر رہا ہے۔
اس مطالعہ کا مقصد یوکرین جنگ کو دیکھتے ہوئے اپنے طوین مدتی منصوبوں میں مناسب تبدیلیاں کرنا ہے۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر بل برنز نے فنانشل ٹائم کی جانب سے منعقد کردہ ایک کانفرنس میں کہا کہ واضح طور پر چینی قیادت اس بات پر غور کررہی ہے کہ انہیں تائیوان کے بارے میں کیا سبق حاصل کرناچاہیے۔
بل برنز نے کہا کہ میرے کیا میں وہ نیٹو اتحاد کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں اور اسکے اثرات سے کافی متاثر ہیں، بیجنگ اس باتسے پریشان ہے کہ پیوٹن کے اقدامات سے یورپی ممالک اور امریکہ کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملا ۔چین کی جانب سے اس سب سے کیا نتیجہ اخذکیا جاتا ہے وہ ایک سوالیہ نشان ہے۔میرے خیال میں چینی قیادت تائیوان کو چین میں شامل کرنے کیلئے طاقت کے استعمال کی کسی بھی کوشش کے تنائج کا بہت غور سے دیکھ رہی ہے۔
یادر ہے کہ چین تائیوان کا اپنا حصہ سمجھتا ہےاور حالیہ برسوں میں تائیوان پر چینی حملے کے خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔