باکو (سید رضا /پاک ترک نیوز) کاراباخ سے آرمینیا چلا گیا لیکن جاتے جاتے بارودی سرنگیں بچھا گیا جس کا نشانہ آج بھی بے گناہ شہری بن رہے ہیں ۔
بین الاقوامی یوریشیا پریس فنڈ (آئی ای پی ایف ) کے صدر عمدمرازئیف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آذربائیجان کے کاراباخ واپس لینے کے بعد سے آذری شہری اپنے آبائی علاقوں کا رخ کررہے ہیں ۔ جہاں وہ اپنے گھروں کو تلاش کررہے ہیں اور اپنے بزرگوں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کے لیے قبرستانوں میں جارہے ہیں لیکن شکست کھا کر علاقہ چھوڑنے والی آرمینیائی فوج کی بارودی سرنگیں ان کی موت کا سبب بن رہی ہیں ۔ اب تک بارودی سرنگوں کا نشانہ بن کر 40 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ۔
بین الاقوامی یوریشیا پریس فنڈ کے صدر عمد مرزائیف نے کہا آرمینیا کا یہ اقدام عالمی شہری قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے ، آرمینیا نے آذربائیجان کو کان کنی والے علاقوں کے نقشے فراہم کرنے سے بھی انکار کردیا ہے ۔ یہ 1949 کے جنیوا کنونشن اور 1977 کے پروٹوکول کے بالکل برعکس ہے۔