اسلام آباد(پاک ترک نیوز) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں گے۔۔پارٹی میں عام انتخابات کے بعد الیکشن کرائے جائیں گے ۔
تحریک انصاف کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا میں نیوٹرل امپائر سے پہلے ایک تاریخ تھی،جب اپنے اپنے امپائر ہوتے تھے تو زیادہ تر بدمزگیاں ہوتی تھیں،ہم نے 1986ء میں پہلی بارکرکٹ میں نیوٹرل امپائر کھڑے کیے تھے،1997کے الیکشن کے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا،ہم نے اپنے آئین کوبہترکیا ہے، آج اپنے نیشنل کونسل ممبرز کو خوش آمدید کہتا ہوں، جس پراسس سے ہم گزرے کوئی پارٹی نہیں گزری، جو فیڈرل پارٹیاں تھی وہ سکڑ گئیں، پیپلزپارٹی آج اندرون سندھ کی پارٹی بن گئی ہیں، پارٹی الیکشن فری اینڈ فیئرہونا چاہیے،اگرالیکشن سسٹم ٹھیک نہیں ہو گا تو پارٹی میں اندر ہی تقسیم شروع ہو جاتی ہے۔
چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مشکل کی بہت بڑی وجہ پاورپولٹیکس یعنی کوئی نظریہ نہیں ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہمارے لیے مثال ہیں، 1988 سے یہی دوپارٹیاں ایک دوسرے کو برا بھلا کہتی تھیں، دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، حدیبیہ پیپر ملز، سرے محل کیس ن لیگ نے کیسز بنائے تھے، دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے، چارٹرآف ڈیموکریسی کے نام پر دونوں پارٹیوں نے ملکر ملک کو لوٹا، ان کا کوئی نظریہ نہیں تھا، آج سب تحریک انصاف کے خلاف اکٹھے ہو گئے ان کا کوئی نظریہ نہیں، ہماری حکومت کو اس لیے نہیں ہٹایا کہ کرپشن کر رہی تھی، اللہ سچ سامنے لے آتا ہے، ساڑھے تین ماہ میں اللہ نے ان کو ایکسپوز کر دیا، ان کا اقتدار میں آنے کا مقصد مہنگائی کم کرنا نہیں صرف ایک ہی مقصد این آر او لینا تھا، نیب ترمیم کر کے 1100 ارب معاف کرا لیا، عوام مہنگائی میں ڈوب رہی ہے اور یہ اپنے کیسز معاف کرا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرنے ای وی ایم کی بھرپورمخالفت کی،ان دونوں پارٹیوں کا الیکشن میں دھاندلی کا ایک سسٹم ہے،ضمنی الیکشن میں ہماری کوشش تھی ان کو دھاندلی سے کیسے روکنا ہے،دو ہفتے پہلے ہم نے میٹنگ کی ان کو دھاندلی کو کیسے روکنا ہے، پٹن این جی اوزکی رپورٹ کے مطابق الیکشن میں دھاندلی کرنے کے 183 طریقے ہیں، سٹیٹس کو نے اسی لیے ای وی ایم کی مخالفت کی،ایران، بھارت میں ای وی ایم پر الیکشن کرائے جاتے ہیں۔
تحریک انصاف ماشااللہ بہت بڑی پارٹی بن گئی ہے، پی ٹی آئی میں آئی ایس ایف کے ذریعے مراد سعید جیسے لیڈر سامنے آئے، جنرل الیکشن کے بعد پارٹی میں الیکشن کرائیں گے، ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں گے، یہ دوپارٹی ہمارے سامنے ختم ہوئی یہ فیملی پارٹی ہے،یہ دونوں پارٹیاں گرو کرنے کے بجائے سکڑگئیں،دونوں پارٹیوں میں میرٹ نہیں۔ ای وی ایم آجائے تو دھاندلی کے 130 طریقے ختم ہوجاتے ہیں، بدقسمتی سے چیف الیکشن کمشنر نے ای وی ایم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی،جس نظام میں میرٹ نہ ہو وہ ختم ہوجاتا ہے، الیکشن میں دھاندلی کا ان دوپارٹیوں کا ایک سسٹم بنا ہوا ہے، یہ دونوں پارٹیاں خاندانی پارٹیاں ہیں اسی لیے ختم ہوئیں۔