ماسکو (پاک ترک نیوز)
روسی اثاچوں کو ضبط کرنے کے لئے کئے جارہے امریکی اقدامات کے تباہ کن نتائج برآمد ہونگے ۔اور ان سے سرد مہری کا شکار روس امریکہ تعلقات مکمل طور پر ختم ہو جائیں گے
ان خیالات کا اظہارروسی وزارت خارجہ کے محکمہ شمالی امریکہ کے سربراہ الیگزینڈر ڈارچیو نےگذشتہ روز روس کے سرکاری خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکیوں کو ایسے اقدامات کے نقصان دہ نتائج سے خبردار کرتے ہیں جو دوطرفہ تعلقات کو مستقل طور پر نقصان پہنچائیں گے، جو نہ ان کے اور نہ ہی ہمارے مفاد میں ہے۔
الیگزینڈر ڈارچیو کا کہنا تھا کہ روس نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست قرار دیا گیا تو سفارتی تعلقات بری طرح متاثر ہوں گے اور ٹوٹ بھی سکتے ہیں۔
یوکرین کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امریکہ کا کیف پر اثر و رسوخ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ وہ اس تنازع میں تیزی سے براہ راست فریق بن رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نےتصدیق کی کہ ایک روسی قیدی وکٹر باؤٹ، جسے امریکی پراسیکیوٹرز دنیا کا مشہور اسلحے کا سمگلر بتاتے ہیں، کے ساتھ روس کی حراست میں موجود امریکی باسکٹ بال سٹار برٹنی گرائنر اور سابق میرین پال وہیلان کے تبادلے کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔
واضح رہے کہ روس کے مغرب کے ساتھ تعلقات رواں برس 24 فروری کو ماسکو کے یوکرین پر حملے کے بعد سے شدید تنزلی کا شکار ہیں۔روسی حملے کا جواب مغرب کی جانب سے غیرمعمولی اقتصادی، مالی اور سفارتی پابندیوں کی صورت میں دیا گیا۔ روس کے تقریباً نصف سونے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بھی منجمد کر دیا گیا جو 24 فروری سے پہلے 640 ارب ڈالر کے قریب تھے۔
امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے تعلقات رکھنے والے دولت مند افراد کے 30 ارب ڈالر کے اثاثے بھی منجمد کر دیے ہیں۔