اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ سے فلسطینیوں کو نکالنے میں ناکامی پر واپس چلی گئی

قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے صحن کو خالی کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوجی اہلکار مسجد اقصیٰ سے باہر آ گئے ہیں۔ چار گھنٹے تک جاری رہنے والی آپریشن میں اب تک 278 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے تمام دروازے کھول دیئے ہیں۔

واضح رہے اسرائیلی فورسز نے پیر کی صبح مسجد اقصیٰ میں آپریشن شروع کیا تھا۔ یہ آپریشن مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نوجوانوں کے خلاف کیا گیا تھا جو مسجد کی حفاظت کے لئے جمعہ کی شب سے یہاں قیام کئے ہوئے تھے۔

انتہاپسند یہودیوں نے پیر کو مسجد اقصیٰ میں جشن منانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ جشن 1967 کی اسرائیل عرب جنگ میں اسرائیل کی فتح اور یروشلم پر اسرائیل کے قبضے کی خوشی میں منایا جانا تھا۔ انتہاپسند یہودی ہیکل سلیمانی میں جشن منانا چاہتے تھے۔

فسلطینی نوجوانوں نے انتہاپسند یہودیوں سے مسجد اقصیٰ کو محفوظ رکھنے کے لئے جمعہ کی شب سے ہی مسجد میں قیام کر لیا تھا۔ انتہاپسند یہودیوں کے اعلان کے بعد 90 ہزار فلسطینی مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لئے یروشلم پہنچ گئے تھے۔

اسرائیلی پولیس نے آج صبح فلسطینی مسلمانوں سے مسجد خالی کروانے کے لئے آپریشن شروع کیا۔ مسجد کے مرکزی ہال میں اسرائیلی فوج نے براہ راست فائرنگ کی۔ آنسوگیس کے شیل پھینکے اور فلسطینی نوجوانوں پر ربڑ کی گولیوں سے فائرنگ کی۔ فلسطینی نوجوانوں نے مسجد خالی کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد اسرائیلی فوج نے آج صبح آپریشن شروع کیا۔

اسرائیل اور فلسطیناسرائیلی فوج کے مطالمترکی اور فلسطینفلسطین کی آزادیمسجد اقصیٰ