واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکہ نے تائیوان پر حملے کی صورت میں چین پر نئی پابندیاں لگانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ جبکہ اسی حوالے امریکہ کے یورپی اتحادی بھی چین کے ساتھ اہم تجارتی تعلقات کے تناظر میں شدید سفارتی دباؤ سے دو چار ہیں۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکہ اور یورپی یونین کے متوقع اقدامات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں جو کہ آبنائے تائیوان پر بڑھتی کشیدگی کے جواب میں کیے جا رہے ہیں کیونکہ امریکہ کی تائیوان پر مسلسل مہربانیوں کے نتیجے میں تشویش کے شکار چین کی جانب سے پڑوسی ملک پر حملے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔جبکہ امریکی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پابندیاں ان اقدامات کے علاوہ ہوں گی جو پہلے ہی مغرب کی جانب سے چین کے خلاف کیے گئے ہیں جن کے تحت چین کے ساتھ حساس ٹیکنالوجی کے حوالے سے تجارت محدود کی گئی ہے جن میں کمپیوٹر چپس اور ٹیلی کام کے دوسرے آلات کی خریداری بھی شامل ہے۔
تاہم ذرائع کی جانب سے یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت پر عائد کی جانے والی ممکنہ پابندیوں کی نوعیت کیا ہو گی ۔ کیونکہ ان پر عملدرآمد کی صورت میں جو حالات بن سکتے ہیں ان کے بارے میں امریکہ اور مغرب میںتشویش اورکچھ سوال ضرور پیدا ہوئے ہیں۔اور ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کا معاملہ اس قبل روس پر لگائی جانے والی پابندیوں سے بالکل مختلف اور انتہائی پیچیدہ کیونکہ یہ خود امریکہ اور مغربی اتحادیوں کی معیشتوں کے لئے ایسے مسائل کو جنم دے گاجو ان کے لئے درد سر بن سکتے ہیں۔