امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے فوج کے انخلا کو فی الحال خارج از امکان قرار دے دیا ہے۔
صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ فی الحال حالات ایسے نہیں ہیں کہ امریکہ اپنی فوج افغانستان سے نکالے۔ واضح رہے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ نے طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کرتے ہوئے اس سال یکم مئی سے امریکی افواج افغانستان سے نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی فوج کا افغانستان میں قیام ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طالبان کا خطرہ ابھی برقرار ہے ایسے میں امریکہ اور اس کی اتحادی فوج کا افغانستان سے نکلنا افغان عوام اور حکومت کے لئے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔
مارچ میں صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکی فوج اور اس کے اسلحے اور دیگر ساز و سامان کو تین ہفتوں کے اندر افغانستان سے نکالنا ممکن نہیں ہے۔ دوسری طرف اتحادی فوج بھی از خود سے نکلنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا اگر ضروری ہوا تو اس کے لئے افغانستان کو پہلے ایک محفوظ اور بہتر ماحول دینا ہو گا۔
نیٹو میں 2009 سے 2013 تک خدمات انجام دینے والے امریکی بحریہ کے سابق ایڈمرل جیمز سٹیوڈس نے کہا کہ ان حالات میں افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا عقلمندی کا فیصلہ نہیں ہو گا۔ بعض اوقات نہ چاہتے ہوئے بھی ایسے فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ طالبان کا خطرہ سامنے منڈلا رہا ہے ان حالات میں افغانستان کو اکیلا چھوڑنا بے وقوفی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ مزید چھ ماہ کے لئے امریکی فوج کو افغانستان میں رکھا جائے اور اس دوران طالبان کو مجبور کیا جائے کہ وہ دوحا معاہدے پر پوری طرح عمل درآمد کو یقینی بنائیں