آذربائیجان نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور پاکستان اسٹیٹ آئل کو ادھار پر تیل اور گیس دینے کی پیشکش کی ہے۔
آذربائیجان کی سرکاری آئل کمپنی "سوکر ٹریڈنگ” نے کہا ہے کہ برادر اسلامی ملک پاکستان کی تیل و گیس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے حکومتی سطح پر ادھار تیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سوکر ٹریڈنگ کے ترجمان نے بتایا کہ کمپنی دنیا کے مختلف ملکوں میں آئل و گیس اور کیمیکل ریفائنریز چلا رہی ہے۔ 15 فروری کو کمپنی پاکستان کو ایل این جی کا ایک کارگو فراہم کر رہی ہے۔ کمپنی نے پاکستان کو پیشکش کی ہے کہ طویل مدت کے ادھار پر تیل و گیس فراہم کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے کسی قسم کا غیر ضروری دباوْ نہیں ڈالا جائے گا تاہم پاکستان کے ساتھ جو بھی معاہدہ ہو گا وہ مکمل طور پر ایک تجارتی معاہدہ ہو گا۔
کمپنی نے سات جنوری کو پاکستان کے ساتھ ایل این جی کارگو فروخت کرنے کا ایک معاہدہ کیا تھا اور اس کے لئے سوکر ٹریڈنگ نے تین لاکھ ڈالر کی ایک پرفارمنس گارنٹی بھی جمع کرائی تھی۔
آذربائیجان نے ادھار پر تیل فراہم کرنے کی پیشکش ایک ایسے وقت میں کی جب ایمرٹس نیشنل آئل کمپنی (اینوک) نے 23 فروری کو ایل این جی فراہم کرنے سے معذرت کر لی ہے۔ اینوک کو مارکیٹ سے زائد قیمت کی آفر آئی جو اس نے قبول کرتے ہوئے پاکستان کو گیس دینے سے انکار کر دیا۔
اینوک کے انکار کے بعد پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے ٹینڈر میں شامل دیگر کمپنیوں سے رابطہ کیا اور سوکر نے پاکستان کو ادھار پر تیل فراہم کرنے کی پیشکش کر دی۔