کینبرا(پاک ترک نیوز) بین الاقوامی طلبا کو آسٹریلیا میں داخلے کے لیے کیا جاننا ضروری ہے؟ ویزا کی کن ذیلی کلاسوں میں نرمی کی گئی؟دو سال سے جاری غیر ملکیوں کی آسٹریلیا میں داخلہ پر پابندی ختم کر دی گئی۔ آسٹریلیا نے کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ اومی کرون کے کیسز میں اضافہ کے باوجود غیر ملکی طلبا اور ویزا ہولڈر کے لیے اپنی سرحدیں کھول دی ہیں ۔ آسٹریلیا کے وزیر امیگریشن الیکس ہاک نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ آسٹریلیا میں مرحلہ وار آن کیمپس لرننگ شروع کر دی گئی ہے جبکہ گزشتہ 2 ماہ میں 43 ہزار طلبا آسٹریلیا میں داخل ہوئے جو اسٹریلیا کے تعلیمی نظام پر اعتماد کا اظہار ہے۔ آسٹریلوی وزیراعظم نے آسٹریلیا پہنچنے والے بین الاقوامی طلبا کو 630 آسٹریلوی ڈالر فی طالب علم ویزہ چھوٹ دینے کا بھی اعلان کیا ۔ آسٹریلیا میں پاکستان کے ہائی کمشنر زاہد حفیظ چودھری نے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں زاہد چودھری نے لکھا ‘ آسٹریلیا میں انرول پاکسان کے 11ہزار 500 طلبا سمیت بین الاقوامی طلبا کے لیے بہترین خبر ہے۔
آسٹریلوی جامعات میں پہلے سے ان رول طلبا کے لیے علاوہ 18 فروری سے موجودہ اور سابق ٹمپریری گریجویٹ ویزہ ہولڈر کے یرمنٹ انٹری قوائد میں بھی نرمی کی گئی ہے۔ ایسے افراد آسٹریلیا میں داخلے کے بعد مزید قیام کے لیے اپلائی کر سکتے ہیں۔ ٹمپریری گریجویٹ ویزہ رکھنے والے یکم فروری 2020 سے 14 دسمبر 2021 تک آسٹریلیا سے باہر لوگوں کے ویزہ میں توسیع کی گئی ہے جس کے لیے وہ ہوم افئیر ڈیپارٹمنٹ سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں جس کے بعد وہ 18 فروری سے آسٹریلیا میں داخل ہو سکیں گے۔
آسٹریلیا کے حکومت نے نومبر 2021 میں ویزہ پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کیا تھا، لیکن اومی کرون کیسز میں اضافہ کی وجہ سے پلان کو دسمبر کے وسط تک موخر کر دیا گیا۔ آسٹریلوی حکومت نے ملکی معاشی ریکوری پلان کے تحت مکمل ویکسین شدہ طلبا، انسانی حقوق کے کارکن، ورکنگ ہالیڈے میکر اور فیملی ویزہ ہولڈر کو داخلے کی اجازت دی ہے۔ وزیر امیگریشن ایلکس ہاکس نے کہا، ایک لاکھ پچاس ہزار سے زائد بین الاقوامی ویزہ ہولڈر طلبا آسٹریلوی یونیورسٹیوں میں تعلیم کے آغاز کا انتظار کر رہے ہیں۔ جبکہ طلبا کو 40 گھنٹے تک کام کی اجازت بھی دی گئی ہے ۔ آسٹریلین وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے کورونا لاک ڈاون کی وجہ سے ورک فورس میں کمی کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے 40 گھنٹے کام کی اجازت کے حکومت پلان کا اعلان کیا تھا۔ اکثر بین الاقوامی طلبا سپر مارکیٹ ، سٹورز اور فوڈ سیکٹر میں کام کرتے ہیں۔ ہوم افئیر ڈیپارٹمنٹ کی جاری کاردہ پریس ریلیز کے مطابق مکمل ویکسینیٹڈ اہل ویزہ ہولڈر سفری استثنیٰ کی درخواست دیئے بغیر سفر کر سکیں گے
آسٹریلیا کو لیبر کی کمی کا سامنا
آسٹریلیا ادارہ شماریات کے مطابق مختلف علاقوں میں ڈیلٹا ویرینٹ کے بعد لاک ڈاون کی وجہ سے گزشتہ سال نومبر تک تین ماہ میں 3 لاکھ 96 ہزار آسامیوں کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ طلبا کو داخلے کی اجازت کوویڈ صورتحال میں لیبر کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آسٹریلوی معیشت کو سہارا دینے کی عارضی کوشش ہے۔ ناقدین نے کہا اس اقدام سے بین الاقوامی طلباء پر غیر ضروری دباؤ ڈالا جا رہا ہے جنہوں نے پہلے ہی ملک میں داخل ہونے کے لیے بہت کچھ برداشت کیا ہے۔ کونسل آف انٹرنیشنل سٹوڈنٹس آسٹریلیا کے صدر آسکر زی شاو اونگ نے کہا بین الاقوامی طلبا یہاں پڑھنے آ رہے ہیں۔ طلباء کو یونیورسٹی کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں چیلنج درپیش ہیں۔
مکمل ویکسین شدہ افراد کون ہیں ؟
آسٹریلیا میں داخلے کے لیے مکمل ویکسین شدہ ایسے شخص کو کہا جاتا ہے جس نے تھیراپیوٹک گڈز ایڈمنسٹریشن (TGA) کی طرف سے منظور شدہ یا تسلیم شدہ ویکسین کا کورس مکمل کر لیا ہے۔ موجودہ منظور شدہ یا تسلیم شدہ ویکسین اور سفر کے لیے قبول شدہ خوراکیں مندرجہ ذیل ہیں۔
AstraZeneca VaxzevriaAstraZeneca CovishieldPfizer/Biontech ComirnatyModerna Spikevax or TakedaSinovac CoronavacBharat Biotech CovaxinSinopharm BBIBP-CorV (آسٹریلیا میں داخلے کے وقت 60 سال سے کم عمر افراد کے لیے )Gamaleya Research Institute Sputnik Vمندرجہ بالا ویکسین کی 2 خوراکیں کم از کم 14 دن کے فرق سے لگائی گئی ہوں۔
Johnson & Johnson/ Janssen-Cilag کی ایک ایک خوراک لگائی گئی ہو۔
مکمل ویسکین شدہ فرد کے لیے ضروری ہے کہ اس نے آسٹریلیا میں داخلے کم از کم 7 دن پہلے آخری خوراک لگائی ہو ۔ ایسے شخص کے پاس غیر ملکی ویکسین سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے ۔
بعض ممالک ویکسین سرٹیفکیٹس شارٹ فارم استعمال کرتے ہیں جو قابل قبول ہے۔
بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل پراڈکٹس کی تیار کردہ سائنوفارم ویکسین ٹی جی اے میں قابل قبول ہے جبکہ اسی نام سے ووہان میں تیار کردہ سائنو فارم ویکسین آسٹریلیا میں قابل قبول نہیں ہے۔
اہل ویزہ ہولڈر کون کون ہیں ؟
مندرجہ ذیل ویزہ کیٹیگریز اہل ویزہ ہولڈر کے ذمرہ میں آتی ہیں
Subclass 163 – State/Territory Sponsored Business Owner Visa
Subclass 173 – Contributory Parent (Temporary) visa
Subclass 200 – Refugee visaSubclass 201 – In-country Special Humanitarian visaSubclass 202 – Global Special Humanitarian visaSubclass 203 – Emergency Rescue visaSubclass 204 – Woman at Risk visaSubclass 300 – Prospective Marriage visaSubclass 400 – Temporary Work (Short Stay Specialist) visaSubclass 402 – Training and Research visaSubclass 403 – Temporary Work (International Relations) visaSubclass 405 – Investor Retirement visaSubclass 407 – Training visaSubclass 408 – Temporary Activity visaSubclass 410 – Retirement visaSubclass 417 – Working Holiday visaSubclass 444 – Special Category visaSubclass 449 – Humanitarian Stay (Temporary) visaSubclass 457 – Temporary Work (Skilled) visaSubclass 461 – New Zealand Citizen Family Relationship visaSubclass 462 – Work and Holiday visaSubclass 476 – Skilled – Recognised Graduate visaSubclass 482 – Temporary Skill Shortage visaSubclass 485 – Temporary Graduate visaSubclass 487 – Skilled – Regional Sponsored visaSubclass 489 – Skilled – Regional (Provisional) visaSubclass 491 – Skilled Work Regional (Provisional) visaSubclass 494 – Skilled Employer Sponsored Regional (Provisional) visaSubclass 500 – Student visaSubclass 560 – Student Temporary VisaSubclass 571 – Student Schools Sector VisaSubclass 572 – Vocational Education and Training Sector VisaSubclass 573 – Higher Education Sector VisaSubclass 574 – Postgraduate Research Sector VisaSubclass 575 – Non-Award Sector VisaSubclass 580 – Student Guardian visa Subclass 590 – Student Guardian visaSubclass 785 – Temporary Protection visaSubclass 786 – Temporary Humanitarian Concern visaSubclass 790 – Safe Haven Enterprise visaSubclass 870 – Sponsored Parent (Temporary) visaSubclass 884 – Contributory Aged Parent (Temporary) visaSubclass 988 – Maritime Crew visa