آر اے شمشاد
کرکٹ ویسے ہی ریکارڈز کا کھیل ہے تاہم کچھ کھلاڑی ایسے کارہائے نمایاں انجام دے جاتے ہیں جو بسا اوقات ایک لمبے عرصے تک ان کی شناخت بن جا تے ہیں ۔
بات کی جائے ایک روزہ میچز کی تو میں اس میں بہت سے نامور کھلاڑی آئے اور چلے تاہم کچھ ایسے بھی آئے جو میدانوں میں لمبے عرصے تک تماشائیوں کے جوش و خروش کی وجہ بنے رہے ۔ان کھلاڑیوں نے اپنی صلاحیتوں سے بے شمار ایسے ریکارڈ قائم کئے جو شاید ایک لمبے عرصے تک ان کے ناموں کے ساتھ ہی منسلک رہیں ۔ہم بات کر رہے ہیں ایک روزہ میچز میں سب سے زیادہ رنز بنانیوالے کھلاڑیوں کی ۔
اس فہرست میں بھی ٹیسٹ کرکٹ کی طرح بھارت کے ماسٹر بلاسٹر بلے باز سچن ٹنڈولکر کا ہی نام آتا ہے جو 18426رنز بنا کر پہلے نمبر پر موجود ہیں ۔ انہوں نے 1989سے 2012تک کرکٹ کے میدانوں میں بھرپور راج کیا اور بائولرز کو تگنی کا ناچ نچائے رکھا ۔انہوں نے 463میچز کی 452اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا اور وہ ایک روزہ میچوں میں 200رنز بنانیوالے دنیا کے پہلے کھلاڑی بھی تھے۔ان کی ایک روزہ میچوں میں اوسط 41.83ہے ۔
دوسرے نمبر پر نام آتا ہے سابق سری لنکن قائد کمارسنگاکارا کا جو 2000سے لیکر 2015تک بائولرز کے سامنے ڈٹے رہے اور 14234رنز بنائے انہوں نے یہ کارنامہ 404میچز کی 380اننگز میں انجام دیا اس دوران وہ 41مرتبہ ناٹ آئوٹ بھی رہے ۔ ان کی اوسط 41.98ہے اور ایک روزہ میچز میں ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 169رہا۔
تیسرے پوزیشن حاصل کرنیوالے کھلاڑی سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ تھے جنہوں نے 1995سے 2012تک آسٹریلیا کی نمائندگی ۔ انہوں نے 375میچز کی 365اننگز میں 13704رنز بنائے ۔ ان کا ون میچ میں زیادہ سے سکور 164جبکہ اوسط 42.03تھی۔ اس کے بعد چوتھے نمبر پر براجمان ہیں سری لنکن کے سابق قائد سنتھ جے سوریا جنہوں نے 1989سے 2011تک میدانوں کی رونق میں اضافہ کیا ۔ شائقین ان کی تیز رفتار بیٹنگ کے سبب انہیں زیادہ پسند کرتے ہیں ۔ انہوں نے 448ایک روزہ میچوں کی 433اننگز میں 13430رنز بنائے جبکہ ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 189رنز رہا ۔ جے سوریا کی ایک روزہ میچوں میں اوسط 32.36تھی۔پانچویں نمبر پر بھی سری لنکن سابق قائد مہیلا جے وردھنے موجود ہیں جنہوں نے 1998سے 2015تک 448میچوں کی 418رنز میں 12650رنز بنائے ہیں ۔ ایک روزہ میچوں میں ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 144جبکہ اوسط 33.37ہے ۔
چھٹے پوزیشن پر بھارت کے ویرات کوہلی ہیں جنہوں نے 2008میں کرکٹ کا آغاز کیا یہ اس فہرست میں پہلے کھلاڑی ہیں جو ابھی تک میدانوں کی رونق بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے 260میچوں کی 251اننگز میں 39مرتبہ ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 58.07کی اوسط سے 12311رنز بنائے ہیں اور ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 183ہے ۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مڈل آرڈرز بلے باز انضمام الحق اس فہرست میں ساتویں نمبر پر موجود ہیں ۔انہوں نے کیریئر کا آغاز 1991سے کیا اور 2007میں ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے ۔ انہوں نے 378میچوں کی 350اننگز میں 39.52کی اوسط سے 11739رنز بنائے ہیں جبکہ ان کا ون ڈے میچز میں زیادہ سے زیادہ سکور 137ناٹ آئوٹ تھا ۔
ایک روزہ میچز میں زیادہ سکور کرنیوالے کھلاڑیوں میں سائوتھ افریقہ کے جیک کیلس آٹھویں نمبر پر موجود ہیں ۔ انہوں نے 1996سے لے کر 2004تک سائوتھ افریقہ کی نمائندگی کی اور 328میچوں کی 314اننگز میں انہوں نے 44.36کی اوسط سے 11579رنز سکور کئے اور ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 139تھا۔نویں پوزیشن پر سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی ہیں جنہوں نے 1992سے لے کر 2002تک بھارت کی نمائندگی کی ۔ انہوں نے 311ایک روزہ میچوں کی 300اننگزمیں 11363رنز بنائے ہیں ۔ ان کا زیادہ سے زیادہ سکور 183جبکہ اوسط 41.02ہے ۔
دسویں پوزیشن بھارت راہول ڈریوڈ کے پاس ہے جن کو کرکٹ کی دنیا میں دیوار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے انہوں نے 1996سے 2011تک میدانوں پر راج کیا ۔ انہوں نے 344میچوں کی 311اننگز میں 23مرتبہ ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 11363رنز بنائے ان کا زیادہ سے زیادہ 153جبکہ اوسط 39.16تھی۔