جینیوا (پاک ترک نیوز)
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ بحیرہ اسود کے اناج معاہدے کے تحت یوکرین سے 14 ملین ٹن سے زیادہ اناج برآمد کیا گیا ہے۔ جس سے خوراک کی عالمی قیمتوں میں نرمی آئی ہے۔
اقوام متحدہ کی تجارت اور ترقی کے ادارےیو این سی اے ٹی ڈی کی سربراہ ریبیکا گرائنس پین جس نے اناج کی بر آمد کے معاہدےکو حتمی شکل دینے میں مدد کی تھی نے گذشتہ روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ اس معاہدے نے مسلسل سات مہینوں تک عالمی خوراک کی قیمتوں میں کمی برقرار رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نےاس معاہدے کے تحت اب تک 14 ملین ٹن خوراک کی برآمد کا ہدف عبور کر لیا ہے۔ جو یقیناً ایک بڑی کامیابی ہے۔
گرائنس پین نے زور دیکر کہا کہ ہم جس حجم کے بارے میں بات کر رہے ہیں وہ اناج کی عالمی مارکیٹ کے لیے بہت اہم ہے۔
یاد رہے کہ دنیا کے اناج پیدا کرنے والے بڑے ملکوں میں سے ایک یوکرین پر روس کے حملے کے بعداناج کی برآمد کی اجازت دئیے جانے کے لئے اقوام متحدہ اور ترکیہ کی ثالثی میں 22 جولائی کو دو معاہدوں پر دستخط ہوئےتھے۔بی ایس جی آئی روس ۔ یوکرین جنگ کی وجہ سے مسدود یوکرینی اناج کی برآمد سے متعلق تھا۔ یہ 19 نومبر کو رن آؤٹ ہونا تھا ۔تاہم ترکیہ کی کوششوں سے اس میں مزید 120 دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔
دوسرا معاہدہ، ماسکو اور اقوام متحدہ کے درمیان ہے جس کا مقصد روسی خوراک اور کھادوں کی برآمد میں سہولت فراہم کرنا ہے، جو ماسکو پر عائد مغربی پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں۔