کیپ کیناویرل (پاک ترک نیوز)
ناسا کا نیا چاند راکٹ من شاٹ تین ٹیسٹ ڈمیوں کے ساتھ اپنی پہلی پرواز پر روانہ ہو گیا ہے جس سے امریکہ اپالو پروگرام کے اختتام کے 50 سال بعد خلابازوں کو چاند کی سطح پردوبارہ اتارنے کے قریب پہنچ گیا ہے ۔
بدھ کے روز جاری ہونے ناسا کے بیان کے مطابق یہ راکٹ آج صبح اپنے مدار کی جانب روانہ کیا گیا ہے۔ اور اگر تین ہفتوں کی اس ہنگامہ خیز پرواز کے دوران سب کچھ ٹھیک رہا، تو راکٹ عملے کے ایک خالی کیپسول کو چاند کے گرد ایک وسیع مدار میں لے جائے گا، اور پھر یہ کیپسول دسمبر میں بحرالکاہل کے اوپر زمین پر واپس آجائے گا۔
برسوں کی تاخیر اور اربوں ڈالر کے اضافی اخراجات کے بعدپرواز میںتین ماہ تک تکنیکی و موسمی مسائل کا شکار رہنے والے چاند راکٹ کے کامیابی سے اپنے سفر روانہ ہونے کو ناسا کےایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایک بڑا عظیم دن قرار دیا ہے۔
مون شاٹ کو تقریباً تین مہینوں تک ایندھن کے خوفناک رساو کی وجہ سے ہینگر اور لانچ پیڈ کے درمیان اچھالا جاتا رہا۔ جبکہ ستمبر کے آخر میں سمندری طوفان ایان کے ذریعہاور اس کے بعد سمندری طوفان نکول نے پچھلے ہفتے 80 میل فی گھنٹہ زیادہ کی رفتار سے لانچنگ کو نا ممکن بنا یا۔اگرچہ ہوا نے کیپسول کو معمولی نقصان پہنچایا مگر اس بارمنصوبے کے مینیجرز نے لانچ کے لیے ہری روشنی دکھادی۔