ترکی اور فن لینڈ میں اقوام متحدہ میں مشترکہ تعاون، یونان خفا ہو گیا

اقوام متحدہ میں ترکی اور فن لینڈ کے درمیان تعاون سے یونان کو مایوسی ہوئی ہے
اس وقت اقوام متحدہ کے "گروپ آف فرینڈز آف میڈی ایشن” کی چیئرمین شپ ترکی اور فن لینڈ کے پاس ہے۔ یہ گروپ 11 سال پہلے قائم کیا گیا تھا۔ 52 ممالک اور 8 عالمی تنظیمیں اس گروپ کی ممبرز ہیں۔
فن لینڈ میں یونانی سفیر جارجیئس ایفتیس نے ایک مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ فن لینڈ اقوام متحدہ میں ترکی کے ساتھ تعاون کو کیوں اہم قرار دے رہا ہے اور فن لینڈ کے سفارتکار عوامی سطح پر اس پالیسی کا دفاع کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونانی دارالحکومت ایتھنز کی وزارت خارجہ فن لینڈ کے موقف پر پریشان ہیں۔ کیا یہ فن لینڈ کی سرکاری پالیسی ہے؟
یونانی سفیر نے کہا کہ وہ فن لینڈ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے لیکن فن لینڈ کی وزارت خارجہ کو اس بارے میں اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر یونان میں خاصی مایوسی پائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ ترکی اور یونان کے درمیان مشرقی بحیرہ روم میں سمندری حدود کا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ یونان اپنی حدود سے زائد کا مطالبہ کرتا ہے جبکہ ترکی کا موقف ہے کہ یونان کی سمندری حدود محض 10 ناٹیکل میل کی ہے لیکن یونان کا دعویٰ ہزاروں ناٹیکل میل کا ہے۔