ترکی میں گھریلو اور صنعتی استعمال کی گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھا دی گئیں۔ گیس فراہم کرنے والی کمپنی بوتاش نے گھروں میں استعمال ہونے والی گیس کی قیمت میں 12 فیصد اضافہ کر دیا۔ صنعتوں کے لئے گیس 20 فیصد مہنگی کر دی گئی۔ گیس سے بجلی پیدا کرنے والے کارخانوں کے لئے بھی گیس کی قیمت 20 فیصد بڑھ گئی۔
اس سال جنوری سے اب تک گیس کی قیمتوں میں یہ ساتواں اضافہ ہے۔ بوتاش کا کہنا ہے کہ پیداواری لاگت مسلسل بڑھنے سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے سوا کوئی دوسرا چارہ نہیں ہے۔
دوسری طرف بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔ بجلی کی قیمت طے کرنے والے ترک ادارے "انرجی مارکیٹ ریگولیٹری اتھارٹی” نے بجلی 15 فیصد مہنگی کر دی۔ صدر رجب طیب ایردوان کے دورہ صدارت کے ساڑھے تین سال میں اب تک بجلی کی قیمت 122 فیصد بڑھائی جا چکی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹیز کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔ حکومت کی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات مؤثر نہیں رہیں گے۔
واضح رہے کہ ترک عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث معاشی سرگرمیاں محدود ہونے سے مہنگائی پہلے ہی 16 فیصد سے بڑھ چکی ہے۔