ترکی نے شام میں 600 گھر تعمیر کر کے مختلف خاندانوں میں تقسیم کر دیئے

ترکی دینیات فاوٗنڈیشن نے شام کے ساتھ سرحدی علاقے ادلب میں 600 گھر تعمیر کر کے شامی خاندانوں میں تقسیم کر دیئے ہیں۔

فاوٗنڈیشن کے نائب صدر احسان اجیک نے کہا کہ گڈنیس ہاوؐسنگ پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔

یہ منصوبہ ادلب کے ان خاندانوں کے لئے شروع کیا گیا تھا جو شام میں خانہ جنگی کے باعث بے گھر ہو چکے تھے اور مشکل حالات میں خیموں کے اندر زندگی بسر کر رہے تھے۔

شامی خاندانوں میں نئے گھروں کی چابیاں تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسان اجیک نے کہا کہ فاوٗنڈیشن مزید 5000 گھر تعمیر کرے گی تاکہ خانہ جنگی سے متاثر ہونے والے دیگر خاندانوں کو بھی چھت فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ خاندان ان گھروں میں سکون کے ساتھ اپنی گزر بسر کر سکتے ہیں۔ خیموں میں موسم گرما اور موسم سرما کی شدت کے باعث زندگی گزارنا ایک تکلیف دہ اور مشکل کام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترک حکومت اور مخیر حضرات نے اس مشکل کام کو آسان بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر فنڈز فراہم کئے۔

ہر گھر 28 مربع میٹر رقبے پر تعمیر کیا گیا ہے جہاں نکاسی آب سے لے کر تمام بنیادی سہولتیں موجود ہیں۔ انہوں نے ترک عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں 600 گھروں کی تعمیر کا منصوبہ مکمل ہو گیا ہے۔ باقی منصوبے بھی جلد ہی پایہ تکمیل کو پہنچ جائیں گے جس کے بعد کوئی بھی شامی خاندان خیموں میں مشکل اور اذیت ناک زندگی بسر نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ترک دینیات فاوٗنڈیشن انفرادی لوگوں اور مختلف کارپوریٹ کمپنیوں سے بھی خیرات لے رہی ہے۔ ہر گھر کی تعمیر پر 762 امریکی ڈالر لاگت آئی ہے۔

تقریب کے بعد انہوں نے علاقے میں ایمان زم ام کیمپس اور شامی بچوں کے لئے تعیمر کیا گیا عمار بن یاسر اسکول کا بھی دورہ کیا۔