لندن (پاک ترک نیوز)روس کے یوکرین پر حملے کے بعد دنیا میں توانائی کے بحران کے پیدا ہونے والے خدشے نے برینٹ آئل کی قیمتیں 2014 کے بعد پہلی بار 100 ڈالر فی بیرل سے اوپر پہنچا دی ہیں۔
برینٹ کروڈ کی قیمت 102.48 ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔جو ستمبر 2014 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ اور جمعرات کی صبح کاروبار کے آغاز پر 5.22 ڈالریا 5.4فیصد اضافے کے ساتھ102.06 ڈالرفی بیرل تھی۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ فیوچر 4.85 ڈالریا 5.3 فیصد اضافے کے بعد96.95 ڈالرفی بیرل ہو گیا۔جو کہ اگست 2014 کے بعد سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
2022 کے آغاز سے تیل کی قیمتوں میں 20 ڈالر فی بیرل سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ امریکہ اور یورپ روس کے توانائی کے شعبے پر پابندیاں عائد کر دیں گے، جس سے سپلائی میں خلل پڑے گا۔کیونکہ روس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے۔ جو بنیادی طور پر اپنا خام تیل یورپی ریفائنریوں کو فروخت کرتا ہے۔ اور یورپ کو قدرتی گیس کا سب سے بڑا فراہم کنندہ بھی ہےجویورپی ملکوں کی سپلائی کا تقریباً 35فیصد فراہم کرتا ہے۔