اقوام متحدہ(پاک ترک نیوز)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی اول نے روس سمیت 18ملکوں کی جانب سے پیش کئے جانے والے خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام کے لیے مزید عملی اقدامات کے قانونی مسودے کی قرارداد کو منظور کر لیا ہے۔
منگل کی شب ہونے والی ووٹنگ میںقرارداد کی حمایت 124 وفود نے کی، جب کہ 48 نے مخالفت میں ووٹ دیا اور 9 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اب توقع ہے کہ قرارداد پر دسمبر میں مکمل جنرل اسمبلی میں غور کیا جائے گا۔
دستاویز بیرونی خلا میں ہتھیاروں کی تعیناتی، طاقت کے استعمال یا بیرونی خلا میں طاقت کے استعمال، خلا سے زمین کے خلاف اور زمین سے خلا میں موجود اشیاء کے خلاف ہتھیاروں کی تعیناتی کو ہمیشہ کے لیے روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔ دستاویز میں تمام ریاستوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے قانونی طور پر پابند کثیرالطرفہ معاہدوں کوعملی جامہ پہنچائیں۔
اس دستاویز کو 18 دیگر ریاستوں نے مشترکہ طور پر تحریر کیا تھا۔ اس میں روس اور چین کی طرف سے متعارف کرائے گئے خلا میں ہتھیاروں کی تعیناتی، طاقت کے استعمال یا خلائی اشیاء کے خلاف طاقت کے خطرے سے متعلق 2008 کے مسودے کے معاہدے کے تازہ ترین ورژن کی بنیاد پر فوری طور پر کافی کام شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ بیرونی خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام کے لیے معاہدوں کی ترقی کے دوران جانچ اور عملی اقدامات کو اپنانے کی ضرورت کی تصدیق کرتا ہے۔
مزید براںکمیٹی نے روس کی قرارداد "خلائی سرگرمیوں میں شفافیت اور اعتماد سازی کے اقدامات” کے مسودے کو بھی بغیر ووٹ کے منظور کر لیا۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو شفافیت کے اقدامات کے عملی نفاذ کے بارے میں رکن ممالک کی آراء اور تجاویز کے بارے میں دریافت کرنا چاہیے، جو کہ خلا میں شفافیت اور اعتماد سازی کے اقدامات پر حکومتی ماہرین کے گروپ کی 2013 کی رپورٹ میں شامل ہیں۔