دبئی (پاک ترک نیوز)
کھانے پینے کی اشیا میں ہوش ربا اضافے کے بعد دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نےغریبوں کے لیے مفت گرم روٹی کی تقسیم کے لئے د بئی میں مشینیں متعارف کرا دی ہیں۔
ریگستان میں بلند فلک بوس عمارتوں کا شہر، جو اپنی تقریباً تمام خوراک درآمد کرتا ہے۔ وہ تیزی سے بڑھتی ہوئی صارفین کی قیمتوں سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔خاص طور پر تارکین وطن پر مشتمل مزدور طبقہ شدید پریشانی سے دوچار ہے۔چنانچہ امیر محمد بن راشد المکتوم نے لوگوں کو مفت روٹی کی فراہمی کے لئے ایک فاؤنڈیشن بنا کر یہ کام اسکے سپرد کیا تھا جس نے اب پچھلے ہفتے سپر مارکیٹوں میں دس وینڈنگ مشینیں لگائی گئی ہیںجن میں کمپیوٹر ٹچ اسکرین کے ذریعے لوگوں کو مختلف اقسام کا انتخاب کرنے کی اجازت دی گئی تھی: سینڈوچ کے لیے روٹیاں، پٹا روٹی یا چپٹی ہندوستانی طرز کی چپاتی۔اسی طرح مشین میں کریڈٹ کارڈ ریڈربھی موجود ہے۔ جسکا مقصدعطیات کی وصولی ہے۔
دبئی کے شماریاتی مرکز کے حکومتی اعدادوشمار کے مطابق، خوراک کی قیمتوں کا اشاریہ، جو کہ غذائی اجناس کی ایک ٹوکری کی قیمت میں ماہانہ تبدیلی کو ٹریک کرتا ہے، جولائی میں سال بہ سال 8.75 فیصد بڑھ گیا ہے۔جبکہ ٹرانسپورٹ کی لاگت میں 38 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔تیل کی دولت سے مالا مال متحدہ عرب ریاست کی آبادی تقریباً 10 ملین افراد پر مشتمل ہے، جن میں سے 90 فیصد غیر ملکی ہیں اور بہت سے مزدور ایشیا اور افریقہ سے ہیں۔
فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر زینب جمعہ التمیمی نے کہا ہے کہ خیال یہ ہے کہ اس سے پہلے کہ وہ ہمارے پاس آئیں ہم پسماندہ خاندانوں اور کارکنوں کے پاس جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی ضرورت مند صرف "بٹن دبانے سے” گرم روٹی حاصل کر سکتا ہے۔