روس ، یوکرین تنازعہ:کیا پاکستان مشکل میں پھنس سکتا ہے؟

اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
یوں تو یوکرین اور روس کے درمیان ممکنہ جنگ کے شعلے پاکستان تک پہنچنا ممکن نہیں کیوں کہ جغرافیائی طور پر یوکرین بہت دور ہے لیکن پاکستان اس نتازعے سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا ہے۔ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق یہ تنازعہ پاکستان کے کرنٹ اکاوٗنٹ بیلنس کو بگاڑ سکتا ہے۔
اس بحران سے توانائی، خوراک، سیمی کنڈکٹر چپس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے جس سے پاکستان کو براہ راست نقصان پہنچے گا۔
پاکستان اپنی زیادہ ترک گندم یوکرین سے خریدتا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے کیف سے اپنی کل درآمد کردہ گندم کا 39فیصد حاصل کیا۔گندم کی درآمد میں کسی قسم کی رکاوٹ کانتیجہ خوراک کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔
روس نے یوکرین کے ساتھ اپنی 2300کلومیٹر طویل سرحد پر ایک لاکھ سے زائد فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ نیٹو نے مشرقی یورپ میں 4000فوجی سٹینڈ بائی پر رکھے ہیں۔مغربی میڈیا نے دعویٰ کیا ہےکہ روس بدھ کو یوکرین پر حملہ کردے گا جس سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور اسکا اثر برینٹ کی قیمت پر پڑا ہے جو 95ڈالر فی بیرل کی سطح تک پہنچ چکا ہے۔بجلی پیدا کرنے والوں نے کوئلے کو ذخیرہ کرنا شروع کردیا ہے جس کے پیش نظر یورپی یونین میں گیس کی رکاوٹ کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے کہ عالمی سبح پر کوئلے کی قیمتوں میں تیزی آئی ہے ۔
اگر خام تیل، مائع قدرتی گیس اور کوئلے کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے جو پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ مزید بڑھ جائےگا جبکہ مائیکرو چپس کی عالمی سطح پر کمی نے آٹو موبائل سیکٹر کیلئے خطرے کا سائرن بجا دیا ہے۔اسی طرح اسٹیل کی صنعت بھی خام مال کی قیمتوں میں اضافے سے متاثر ہوئے بنا نہ رہ سکے گی۔
پاکستان یوکرین سے گندم کے علاوہ کارن سٹارچ بھی بڑی مقدار میں خریدتا ہے جبکہ پاکستان کی یوکرین کو برآمدات میں پولیسٹر اسٹیپل فائیبر کی بڑی مقدار شامل ہے۔گوکہ موجودہ بحران میں روسی برآمدات جاری رہیں گی لیکن یوکرین کی برآمدات کو ممکنہ طور پر رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ ھ سکتا ہے۔

 

#brentcrude#coalprices#currentaccount#deficit#pakistaneconomy#PakTurkNews#russia_ukraine_crisis#ukraine#wheetimportsPakistan