ماسکو(پاک ترک نیوز) روس کے حکام نے دعوی کیا ہے کہ روس میں ضم ہونیوالے شہر خیر سون میں یوکرین کی فورسز کی جانب سے میزائل حملے میں 4افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہو گئے ہیں ۔
حال ہی میں روس سے انضمام شدہ یوکرین کے 4 علاقوں میں سے ایک خیرسوں میں فوج کشی کے خلاف مزاحمت جاری ہے جس کے باعث صدر پوٹن نے ان علاقوں میں مارشل لا کے نفاذ کا اعلان بھی کیا تھا۔روسی اہلکاروں نے الزام عائد کیا کہ یہ حملہ یوکرینی فوج نے دریائے دنیپرو کے پل کو پار کرنے واے شہریوں پر کیا۔
روس کا خیرسون پر قبضے، جبری الحاق اور مارشل لا کے نفاذ بعد سے بڑی تعداد میں شہری نقل مکانی کر رہے ہیں اور روسی فوج اور ان کے حمایت یافتہ باغیوں نے شہر کے خارجی و داخلی راستوں پر نفری اور گشت بڑھادیا ہے۔
ادھر یوکرین نے اپنے چار علاقوں کے روس کے ساتھ جبری الحاق کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی سرزمین واپس لینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ یوکرینی فوج نے ان علاقوں میں روسی فوجیوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب امریکا کے محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے یوکرین کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھی ایسے ثبوت ملے ہیں کہ ایرانی فوجی اہلکار کرائیمیا میں موجود تھے۔
نیڈ پرائس نے میڈیا سے گفتگو میں ایران پر رو س کو خودکش ڈرونز فراہم کرنے اور انھیں استعمال کرنے کی مدد فراہم کرنے کا الزام عائد کیا جس کی ایران نے تاحال تردید یا تصدیق نہیں کی۔