ماسکو (پاک ترک نیوز)
روس اپنے جدید لیزر ہتھیاروں کی نئی نسل کی رونمائی کر دی ہے جس میں ایک موبائل لیزر سسٹم بھی شامل ہے جس کا سب سے پہلے 2018 میں صدر ولادیمیر پوٹن نے اعلان کیا تھا اورجس کا ماسکو کا دعویٰ ہے کہ وہ اس قدر ترقی کر چکا ہے کہ مدار میں گردش کرنے والے مصنوعی سیاروں کو اندھا کر سکتا ہے اور فضا اور زیر آب ڈرونز کو تباہ کر سکتا ہے۔
بدھ کے روز روس میںفوجی ترقی کے انچارج نائب وزیر اعظم یوری بوریسوف نے ماسکو میں ایک کانفرنس کو بتایا کہ لیزر ہتھیار پیریزویٹ کو وسیع پیمانے پرنصب کیا جا رہا ہے اور یہ زمین سے 1500 کلومیٹر تک سیٹلائٹ کو اندھا کر سکتا ہے۔انہوں نے منگل کے روز ایک ٹیسٹ کا حوالہ دیا جس میںلیزر ہتھیار سے پانچ سیکنڈ کے اندر5 کلومیٹر دور ایک ڈرون کو جلا دیا گیا تھا۔
بوریسوف نے کہا کہ یہ میزائل فوج کو بڑے پیمانے پر فراہم کیا جا رہا ہے۔ یہ 1,500 کلومیٹر تک کے مدار میں سیٹلائٹ جاسوسی نظام کو اندھا کر سکتا ہے۔ جبکہ لیزر تابکاری کے استعمال کی وجہ سے پرواز کے دوران انہیں ناکارہ بنا سکتا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے طبیعیات دانوں نے جدید اور قدیم طریقوں کے ملاپ سے اب جدید ترین لیزر ہتھیار تخلیق کیا ہے جس کی بڑے پیمانے پر تیاری جاری ہے۔یہ لیزر سسٹم بہت زیادہ طاقتور ہیں اور مختلف آلات پر تھرمل تباہی پھیلا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ پوٹن نے 2018 میں نئے ہتھیاروں کی بڑی تعداد کی نقاب کشائی کی تھی جس میں ایک نیا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل، ایک چھوٹا جوہری وار ہیڈ جو کروز میزائلوں پر نصب ہو سکتا ہے، پانی کے اندر جوہری ڈرون، ایک سپرسونک ہتھیار اور ایک لیزر ہتھیار شامل تھے۔