سعودی، اماراتی رہنماوں کا بائیڈن سے بات کرنے سے انکار

واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
ایسے وقت میں جب امریکہ کی حکمت عملی کی کامیابی کا انحصار عالمی منڈی میں روسی تیل کے متبادل ذرائع تلاش کرنے پر ہے ایک اہم ڈیولپمنٹ نے واشنگٹن میں بے چینی لہر دوڑا دی ہے۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے شیخ محمد بن زید النہیان نے امریکہ کی جانب سے بات چیت کیلئے درخواستوں کے جواب میں عدم دستیابی ظاہر کی ہے۔
امریکہ سعودی عرب سمیت دیگر اوپیک ممالک سے چاہتا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار بڑھائیں تاکہ روسی تیل پر پابندی کی صورت میں عالمی معیشت کو دھچکا نہ لگے اور تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے سے بچا جا سکے۔ اسی حوالے سے ایک امریکی وفد نے وینزویلا کی حکومت کے ساتھ بھی مذاکرات کیے ہیں جس کے بعد دنیا کے سب سے بڑے تیل کے ذخائر ہیںاور کراکس کے حکمران نکولس مڈورو کے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ یاد رہے کہ امریکہ نے وینزویلا پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور وہ اسکی موجودہ حکومت کو تسلیم نہیں کرتا لیکن موجودہ صورتحال نے بائیڈن انتظامیہ کو وینزویلا سے بات چیت کرنے پر بھی مجبور کردیا ہے۔
گزشتہ ہفتے OPEC+جس میں روس بھی شامل ہے ، نے مغربی درخواستوں کے باوجود تیل کی پیداوار بڑھانے سے انکار کردیا ہے۔
لیکن بائیڈن انتظامیہ نے روسی تیل کی درآمد پر باضابطہ پابندی عائد کرنے کے بعد دیگر ذرائع سےسپلائی میں اضافہ کرنےکی کوشش کی تو اسے سرد مہری کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وقت تیل کی قیمت 130ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے۔
خلیجی خطے میں امریکی پالیسی کی وجہ سے بائیڈن انتظامیہ کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں سرد مہری آئی ہے جس کی وجوہات میں ایران جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے مذاکرات ، یمن جنگ میں امریکی حمایت کا فقدان، حوثی باغیوں کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے سے انکار، خاشقجی کے معاملے پر شہزاہ محمد بن سلمان کے حوالے سے بائیڈن کا سخت موقف شامل ہے۔
محمد بن سلمان خاشقجی کے قتل کے الزام میں مختلف مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں اور وہ امریکہ سے اس حوالے سے قانونی استثنا چاہتے ہیں۔
بائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز سے تو فون پر بات کی لیکن باوجود کوششوں کے انہوں نے محمد بن سلمان سے بات چیت کرنے سے انکا ر کردیا جس کی وجہ پروٹوکول کے قوائد کو قرار دیا گیا ۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ایسے ممالک ہیں جو تیل کی عالمی سطح پر قیمتوں کو کم کرنےکیلئے زیادہ تیل پمپ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

 

#mbs_mbz_refuse_call_from_biden#OIL_PRICES#opec_countries#PakTurkNews#saudiarabia#ukrainerussiaUAE