سیئول(پاک ترک نیوز) شمالی کوریا نے، تقریباً دو ماہ کے وقفے کے بعداپنا پہلا بیلسٹک میزائل کا سمندر میں آبدوز سے فائر کرنے کا تجربہ کیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ فی الحال علاقے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے مذاکرات میں دوبارہ شامل ہونے میں دلچسپی نہیں رکھتا اور اس کے بجائے اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کررہا ہے۔
امریکی انڈو پیسفک کمانڈ کے مطابق یہ لانچ اس وقت ہوا ہے جب شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے گزشتہ ہفتے حکمران جماعت کی ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس میں – امریکہ یا جنوبی کوریا کے بارے میں کوئی نئی پالیسی ظاہر کیے بغیر – اپنی فوجی صلاحیت کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔تاہم اس میزائل لانچ سے امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو کوئی فوری خطرہ درپیش نہیںہے۔
دریں اثناء جنوبی کوریا اور جاپان کی جانب سے اس میزائل لانچ کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی گئی ہے۔ جبکہ چین نے کشیدگی کے خاتمے اور علاقائی امن کے قیام کے لئے بات چیت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔