امریکا نے کہا ہے کہ افغانستان میں طاقت کے زور سے اقتدار حاصل کرنے والی حکومت کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
امریکی نمائندے کا یہ بیان طالبان کی جانب سے افغانستان کے کئی شہروں پر قبضے کے بعد سامنے آیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ‘اے پی’ کے مطابق افغانستان امن عمل کے لیے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد دوحہ پہنچے اور طالبان کو بتایا کہ میدان جنگ میں فتح حاصل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ طاقت کے زور پر کابل حاصل کرنے کے بعد انہیں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اُمید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ طالبان رہنماؤں کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے راضی کر لیں گے۔
طالبان ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں ملک کے 34 میں سے سات صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ حاصل کر چکے ہیں جبکہ افغانستان کا 70 فیصد علاقے پر طالبان کا کنٹرول حاصل ہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد کا قطر میں مشن افغانستان کی تیزی سے بگڑتی صورتحال پر مشترکہ بین الاقوامی ردعمل مرتب کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل، طالبان پر عسکری جارحیت روکنے اور سیاسی تصفیے کے لیے مذاکرات کرنے پر زور دیں گے، سیاسی تصفیہ ہی افغانستان میں استحکام و ترقی کا راستہ ہے۔