الجزائر (پاک ترک نیوز)
فلسطینی تنظیموں "فتحـ” اور”حماس” میںمفاہمت کےایک درجن کے قریب معاہدوں کی ناکامی کے بعد اب مزاکرات کا نیا دور آئندہ ماہ الجزائر میں ہوگا۔ جس میں فلسطین کی دونوں بڑی جماعتوں کی قیادت شرکت کرے گی۔
گذشتہ روز عرب میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اب کی بارالجزائر اکتوبر کے پہلے ہفتے میں فلسطینی تنظیموں "فتح” اور "حماس” کے وفود کی میزبانی کر رہا ہے۔ الجزائر میں فلسطینی دھڑوں میں مفاہمت اور تقسیم کے خاتمے کے مذاکرات کئے جائیں گے۔ تاہم ماہرین کے مطابق ماضی کے کئی مذاکرات اور ایک درجن کے قریب معاہدوں کی طرح اس مرتبہ بھی دونوں فلسطینی جماعتوں کے اتحاد سے جو امید وابستہ کی جاسکتی ہے وہ ’’ نا امیدی‘‘ ہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق دونوں تنظیموں کے مابین منگل کے روز سے ابتدائی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ جن میں فتح کے وفد کی سربراہی محمود العلول اور حماس کے وفد کی سربراہی خلیل الحیہ کر رہے ہیں۔ محمود العلول اپنی جماعت کے نائب سربراہ اور خلیل الحیہ اپنی جماعت کے سیاسی بیورو کے رکن ہیں۔دونوں وفود کے ارکان نے بتایا ہےکہ الجزائر کی اس کاوش کو دونوں جماعتوں نے بہت سراہا ہے۔ لیکن ان مذاکرات کی کامیابی کیلئے فلسطینی فیصلے کی ضرورت ہے۔ دونوں جماعتوں میں بڑے پیمانے پر اختلافات ہیں۔ اسی بنا پر دونوں کے درمیان مفاہمت آج بھی مشکل اور غیر حقیقی دکھائی دیتی ہے۔
دونوں فلسطینی تنظیموں کے مابین معاہدوں کا سلسلہ 2005میں قاہرہ سے شروع ہوتا ہے ۔جس کے نتیجے میں فلسطین میں 2006 کے پارلیمانی انتخابات وقوع پزیر ہوتےہیں۔مگر سال بعد ہی 2007میں معاہدہ مکہ سامنے آتا ہے ۔ اور2021تک دونوں تنظیموں کے درمیان مزید پانچ معاہدے قاہرہ میں سات دیگر مقامات پر طے پاتے ہیں ۔ مگر افسوس سے کوئی ایک بھی معاہدہ چند ماہ سے زیادہ برقرار نہیں رہ پایا۔