بالی (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہےکہ انہیں یقین ہے کہ اس ہفتے کے آخر میں ختم ہونے والا یوکرین کو بحیرہ اسود کے ذریعے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ جاری رہےگا۔
صدراردوان نےبدھ کے روز انڈونیشیا کے جزیرہ بالی میںجی۔ 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ "میری رائے ہے کہ یہ معاہدہ جاری رہے گا۔ کونکہ وہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔”
یوکرین دنیا کے سب سےزیادہ اناج پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے، اور روس کے اس ملک پر حملے نے اس کی بندرگاہوں میں 20 ملین ٹن اناج کو روک دیا تھا۔ جس کی برآمد کے لئے اقوام متحدہ اور ترکی نے جولائی میںہونے والے معاہدے میں ثالثی کی تھی۔اب یہ معاہدہ 19 نومبر کو ختم ہونے والا ہے اور اردوان نے کہاہے کہ انقرہ اسے ایک سال تک بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ وہ ترکی واپس جاتے ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات کریں گے۔”کیونکہ امن کا راستہ بات چیت سے گزرتا ہے”۔
صدر اردوان نے مزید کہا کہ یوکرین پر حملے کے بعد ماسکو پر عائد مغربی پابندیوں کے باوجود جولائی میں اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں ایک علیحدہ معاہدہ روسی خوراک اور کھاد کی برآمد کی اجازت دیتا ہے۔اور اس ضمن میں روس سے کھاد اور امونیا کی برآمد اہم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "کام جاری ہے۔ ہم اس پر پوٹن سے بات کریں گے۔”