اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وزیرِ اعظم شہباز شریف کی اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفراء سے ملکی سیلابی صورتحال پر ہنگامی ملاقات ہوئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 13 جون کے بعد سے اب تک سیلابی ریلوں میں 900 سے زائد لوگ لقمہ اجل بنے۔1300 سے زائد افراد زخمی اور تقریباً آٹھ لاکھ مویشی سیلاب کی نذر ہوئے۔
گھروں، املاک اور انفراسٹرکچر کو ہونے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ اربوں روپے لگایا گیا ہے۔
مجموعی طور پر اب تک سیلاب سے متاثرین کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ ہے۔پاکستان موسمیاتی تبدیلی میں متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہےجبکہ پاکستان کا کاربن گیسوں کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
حکومت سیلاب زدگان کے فوری ریسکیو کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
متاثرین کو فوری طور پر فلڈ ریلیف کیش پروگرام کے تحت 25 ہزار فی خاندان فراہم کیا جا رہا ہے۔
متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء اور خیموں کی فراہمی کی حتی الامکانکوششیں کی جارہی ہیں۔
اجلاس کے شرکاء نے حکوت کی سیلاب متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات کی تعریف کی اور مختلف ممالک کے سفراء نے وزیرِ اعظم کو سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں شروع کرنے کے بارے آگاہ کیا۔