مونکی پوکس کی بیماری لوگوں کے درمیان آسانی سے نہیں پھیلتی:یورپی یونین ہیلتھ ایجنسی

برسلز(پاک ترک نیوز)
یورپی یونین ہیلتھ ایجنسی نے کہا ہےکہ مونکی پوکس کی بیماری لوگوں کے درمیان آسانی سے نہیں پھیلتی۔اسکی انسان سے انسان میں منتقلی کسی متاثرہ شخص کی جلد کے زخموں سے متعدی مواد کے قریبی رابطے سے ہوتی ہے، طویل رابطے میں سانس کی بوندوں کے ذریعے، اور فومائٹس کے ذریعے ہوتی ہے۔
یوروپی سنٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول (ای سی ڈی سی( نےمختلف ممالک میں مونکی پوکس بیماری کے پھیلنے کے بعد خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میںبتایا ہے کہ یورپ میں مونکی پوکس کے زیادہ تر مریض ہم جنس پرست مرد تھے۔یورپی یونین کی ہیلتھ ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ جن لوگوں کے متعدد جنسی ساتھی ہوتے ہیں ان میں انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔خطرے کی تشخیص کے مطابق، موجودہ وباء کے دوران مریضوں میں ابھی تک صرف ہلکی علامات ظاہرہوئی ہیں۔ لیکن رپورٹ نے متنبہ کیا کہ مونکی پاکس شدید بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔
ای سی ڈی سی نے یورپی یونین کے رکن ممالک کو مونکی پوکس کے مریضوں کو الگ تھلگ رہنے اور قریبی جسمانی رابطے سے گریز کرنے کی سفارش کی ہے جب تک کہ ان کے دانے مکمل طور پر ٹھیک نہ ہوجائیں۔دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ مریض دیکھ بھال کے ساتھ گھر پر صحت یاب ہو سکتے ہیں۔مونکی پوکس کے مریضوں کے قریبی لوگوں کو 21 دنوں تک علامات کا بغور مشاہدہ کرنا چاہیے اور خون، اعضاء یا بون میرو کا عطیہ دینے سے گریز کرنا چاہیے۔
مئی کے آغاز سے، یورپی یونین کے نو ممالک آسٹریا، بیلجیئم، فرانس، جرمنی، اٹلی، پرتگال، اسپین، سویڈن اور نیدرلینڈز میں مونکی پاکس کے متعدد کیسزسامنے آچکے ہیں۔
مونکی پوکس ایک وائرس ہے جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے، جس کی علامات میں بخار، ددورا، اور سوجن لمف نوڈس شامل ہیں۔

#bursals#europenunion#monkeypox#PakTurkNewsHealth