تائپے (پاک ترک نیوز) تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے چین کے لیے نئے سال کا پیغام دیتے ہوئےکہا ہے کہ فوجی تنازعہ مسائل کا حل نہیں ہےہم اپنی خود مختاری کا ہر صورت دفاع کریں گے۔جس کے جواب میں بیجنگ نے سخت انتباہ کے ساتھ کہا ہےکہ اگر تائیوان نے سرخ لکیر عبورکرنے کی غلطی کی تواسکا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
چین تائیوان کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے اور تائیوان کو بھی ہانگ کانگ کی طرح اپنےاندر ضم کرنےکے لئے مسلسل سفارتی اور فوجی زرائع کا استعمال کر رہا ہے۔دورسری جانب امریکہ اور مغربی دنیا کی بھرپور معاونت رکھنے والی تائیوانی حکومت کی سربراہ نے ہفتے کے روز اپنی نئے سال کی تقریر میں کہا ہے کہ”ہم بیجنگ حکام کو یاد دلانا چاہیے کہ وہ صورت حال کا غلط اندازہ نہ لگائیں اور فوجی مہم جوئی اور تائیوان میںاندرونی توسیع کو روکیں۔تائیوان کا کہنا ہے کہ وہ ایک آزاد ملک ہے اور اس نے اپنی آزادی اور جمہوریت کے دفاع کا عزم کر رکھا ہے۔
دریں اثناچینی صدر شی جن پنگ نے جمعہ کو اپنے نئے سال کے خطاب میں کہاتھا کہ "مادر وطن” کا مکمل اتحاد آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے لوگوں کی مشترکہ خواہش ہے۔