پاکستان اور افغانستان کے درمیان نیا طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا

کابل(پاک ترک  نیوز)

وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کے دورہ کابل کے دوران پاکستان اور افغانستان نے دو طرفہ تعلقات کے لیے نیا طریقہ کار متعارف کرانے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد وزیر مملکت حنا ربانی کھر کی سربراہی میں ایک روزہ دورے پر افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچا تھا۔ پاکستانی وفد میں افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی محمد صادق بھی موجود تھے۔
حنا ربانی کھر نے افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔
افغان حکام نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے دو طرفہ تعلقات کے لیے نیا طریقہ کار متعارف کرانے پر اتفاق کیا ہے تاکہ تمام مشترکہ مواقع اور مسائل کا مذاکرات کے ذریعے جائزہ لیا جاسکے۔
افغان نائب خارجہ امور کے ترجمان حافظ ضیا تکل نے ٹوئٹر پر کہا کہ مسائل سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک نے مثبت اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ امیر خان متقی نے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کو عوام اور خطے کے لیے اہم قرار دیا۔
امیر خان متقی نے پاکستان میں افغان قیدیوں کی رہائی، سرحد پار نقل و حرکت میں مسافروں کو سہولیات، تجارت اور راہداری میں پیشرفت سے متعلق مسائل اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان فریق نے تاپی گیس پائپ لائن، ریلوے لائنز اور دیگر منصوبوں پر پیش رفت کے لیے بھی آمادگی ظاہر کی، انہوں نے سیاسی تعلقات، اقتصادی ترقی اور سلامتی کے بارے میں افغانستان کے مؤقف کی بھی وضاحت کی۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستانی فریق نے افغان مہاجرین کے ساتھ اچھے سلوک، سرحد پار نقل و حرکت میں مسائل کے حل اور ویزوں کے اجرا کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ پاکستان ٹرانزٹ کو مزید آسان بنانے کے لیے اقدامات کریں گے۔
حال ہی میں پاک افغان چمن سرحد پردوطرفہ فائرنگ اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے حملوں میں اضافے کے دوران وفاقی وزیر حنا ربانی کھر ایک روزہ دورہ پر افغانستان پہنچی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے جاری پریس ریلیز میں بتایا تھا کہ دوطرفہ تعلقات سمیت تعلیم، تجارت اور سرمایہ کاری، علاقائی رابطوں سمیت علاقائی سلامتی کے معاملات بھی زیر غور آئیں گے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ افغانستان کے ہمسایہ اور دوست ہونے کے ناطے پاکستان افغان شہریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، بالخصوص افغانستان میں انسانی بحران کو کم کرنے اور افغان مردوں، خواتین اور بچوں کی معاشی خوشحالی کے حقیقی مواقع پیدا کرنے کے لیے کوشش کرے گا۔

تحریک طالبان پاکستان کے حملے
وزیر مملکت حنا ربانی کھر کے دورے سے ایک روز قبل ہی کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جون میں طے پانے والا سیز فائر ختم کرتے ہوئے اپنے دہشت گردوں کو ملک بھر میں حملوں کا حکم دیا تھا۔
پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات میں طالبان نے میزبانی کی تھی اور رواں سال جولائی میں طالبان رہنماؤں کے ساتھ پشتون جرگہ بھی منعقد کیا گیا۔
مذاکرات کے دوران پاکستان نے ٹی ٹی پی رہنماؤں کو دوبارہ مذاکرات پر رضامندگی کے لیے افغانستان پر زور دیا۔

#hina#kabul#PakTurkNews