پاک بحریہ کے لئے ترکی کا تحفہ، دوسرے میلجم جنگی بحری جہاز کی تیاری شروع

استنبول نیول شپ یارڈ میں پاکستان کے لئے دوسرے میلجم جنگی بحری جہاز کی تیاری کا کام شروع ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں استنبول نیول شپ یارڈ میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔

ترکی میں پاک بحریہ کے چیف نیول اوورسیئر کموڈور احسان احمد خان تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ ترک کمپنی AFSAT اور ٹرکش لائیڈ کے اعلیٰ حکام سمیت انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے میں نیول اتاشی کیپٹن مظہر بشیر بھی تقریب میں شریک تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی کموڈور احسان احمد خان نے کہا کہ آج کی تقریب دونوں برادر ملکوں کے تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنائے گی۔ دونوں ملکوں کی اقدار اور ثقافت مشترک ہیں۔ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باوجود ترک وزارت دفاعی اور جنگی بحری جہاز تیار کرنے والی کمپنی AFSAT کی بروقت ڈیلیوری کے لئے اقدامات پر پاکستان ترکی کا مشکور ہے۔

پاکستان نے ترکی کے ساتھ چار میلجم جنگی بحری جہاز کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا۔ ایک میلجم جنگی بحری جہاز تیار کر کے پاکستان کو دے دیا گیا ہے۔ اب دوسرے کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔

معاہدے کے تحت دو میلجم جنگی بحری جہاز پاکستان کی کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس میں تیار کئے جائیں گے جس کے لئے ترک انجینئرز خصوصی طور پر پاکستان آئیں گے۔ ترکی نے میلجم جنگی بحری جہاز کی ٹیکنالوجی بھی پاکستان کو منتقل کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔

ترکی نے پاکستان کو فراہم کئے جانے والے میلجم جنگی بحری جہازوں میں جدید دفاعی ہتھیاروں کو نصب کیا ہے۔ اس کے علاوہ "نیٹ ورک سینٹرک کومبیٹ منیجمنٹ سسٹم” بھی ان جنگی بحری جہازوں میں لگایا گیا ہے۔

ترکی کے ان میلجم جنگی بحری جہازوں کی پاک بحریہ کے بحری بیڑے میں شمولیت سے پاکستان کی بحری دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہو گئی ہے۔ بحیرہ ہند میں پاک بحریہ دفاعی توازن کو بہتر بنانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

پاک ترک دفاعی تعلقاتپاکستان اور ترکیترکی اور پاکستانمیلجم جنگی بحری جہاز