چاند پر ترک پرچم 2023 میں لہرائے گا ، ایردوان نے بتادیا

 

 

 

سہیل شہریار

ترکی جمہوریت کے 100 سال مکمل ہونےکی خوشی پر2023 میں چاند پر سرخ ہلالی پرچم لہرائے گا۔ پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کےطویل عرصے کے بعد مسلم دنیا کےلیے ترکی سے اچھی خبر ٓئی ہے ۔ ترک صدر رجب طیب ایردوان نے قومی خلائی پروگرام کی منظوری دے دی ہے اور اعلان کیا ہے ترکی 2023 میں چاند پر قدم رکھ دے گا۔ یاد درہے کہ 2023 میں جدید ترکی کے قیام کا سوسالہ جشن منایاجائے گا۔


انقرہ میں قومی خلائی پروگرام کی منظوری دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی کے لیے آسمان کے دروازے کھل رہے ہیں، ہماری صدیوں پرانی تہذیب اب خلا میں بھی نظر آئے گی جو انصاف، اخلاق اور امن پر قائم ہے۔ جلد ہی عالمی خلائی دوڑ میں ترکی باقی ممالک سے بازی لے جائے گا ۔ 2023پہلے مرحلے میں ترکی کا مقصد چاند پر قدم رکھ کر وہاں اپنا جھنڈا گاڑنا ہے۔
ترکی کے قومی خلائی پروگرام کی ذمہ داری ترکی اسپیس ایجنسی کے سپرد کی گئی ہے جو جدید ترکی کے قیام کے سوسال مکمل ہونے پر 2023 میں پہلا مشن چاند مکمل کرے گی جبکہ اگلے 10 سال کے دوران ناصرف مزید مشن خلا میں بھیجے جائیں بلکہ خلا میں ترک اسٹیشن بھی قائم کیا جائے گا۔
ترک حکومت اب تک 2 ارب ترکش لیرا سے زائد کے فنڈز خلائی پروگرام کے فراہم کرچکی ہے ۔اب ترکی آبزرویشن سیٹلائٹس کے دور میں داخل ہورہا ہے ۔ جلد ہی سائنٹفک مشن کے لیے ترک سائنس دانوں کو خلا میں بھیجا جائے گا۔ صدر ایرداوان کے مطابق خلائی پروگرام کے تحت خلائی موسم اور میٹریولوجی میں بھی سرمایہ کاری کی جائے گی اور خلا میں ہونے والی سرگرمیوں کو زمین سے مانیٹر کیا جائے گا۔ یونیورسٹیز کو ساتھ ملا کر ہیومن ریسورس تیار کیا جائے گا اور ملک میں خلائی صنعت کا جال بچھاتے ہوئے نجی شعبے کو بھی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دیئے جائیں گے ۔
ترکی نے 2018 میں خلائی ادارے ترکش اسپس ایجنسی (ٹی یو اے) کی بنیاد رکھی تھی اور حال ہی میں اپنا ایک سٹیلائٹ خلا میں بھیجا تھا ۔ قومی خلائی پروگرام کی منطوری سے پہلے ترک صدر رجب طیب ایردوان نے امریکی خلائی ٹیکنالوجی کے ادارے اسپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک سے رابطہ بھی کیا تھا اور ان سے راکٹ ٹیکنالوجی سمیت اسپیس ٹیکنالوجی پر تبادلہ خیال کیا تھا۔جس کے بعد اب ترک صدر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ترکی سٹیلائٹ ٹیکنالوجی میں ایک عالمی سطح کا برانڈ بننے کے لیے کوشاں ہے اور آئندہ 10 سال کے دوران خلائی تحقیقات میں نمایاں کامیابیاں حاصل کریں گے ۔


ترک صدر رجب طیب ایردوان کے قومی خلائی پروگرام کے اعلان کے بعد ترک سائنس دانوں نے پہلی کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ ترکی نے چاند مشن کے لیے پروب راجٹ سسٹم کے فلائٹ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کرلیے ہیں جو بغیر عملے کے خلائی جہاز میں استعمال کیا جائے گا۔ یہ پروب راکٹ سسٹم ترقی یافتہ ہائبرڈ انجن ٹیکنالوجی سے لیس ہے ۔ ترکی کی سرکاری نیوزایجنسی انادولو کے مطابق ڈیلٹا فائیو راکٹ کو اونچائی کو بڑھانے کے لیے تیزی سے کام کیا جارہا ہے ۔ توقع ہے کہ توسیع شدہ آرکسیڈائزر ٹینک کازمینی ٹیسٹ اگلے برس اگست میں کیے جائیں گے اور ستمبر میں اسے استعمال میں لایا جائے گا۔ روڈ میپ کے مطابق 2023 میں چاند پر پہلا مشن بین الاقوامی تعاون سے کیا جائے گا جبکہ 2028 میں راکٹ خلا میں بھیجا جائے گا۔
ترکی کی جانب سے خلائی پروگرام کے آغاز نے تین مسلم ممالک پاکستان ، متحدہ عرب امارات میں خلائی دوڑ شروع کردی ہے ۔ رجب طیب ایردوان کا ترکی میں جمہوریت کے سوسال مکمل ہونے پر چاند کی زمین پر سرخ ہلالی پرچم گاڑنے کا اعلان یواے ای کے مریخ مشن کے بعد سامنے آیا ہے ۔  متحدہ عرب امارات پہلا عرب اور مسلم ملک ہے ، جس کا تحقیقاتی مشن 9 فروری 2021 کو مریخ پر پہنچا ۔ ابھی تک کوئی بھی مسلم ملک چاند پر نہیں پہنچ پایا البتہ مسلم دنیا کی پہلی اور واحد ایٹمی طاقت پاکستان نے 2020 میں اعلان کیا تھا کہ وہ 2022 میں چین کے تعاون سے پہلا انسان بردار مشن خلا میں بھیجے گا۔ ترکی اور پاکستان انتہائی قریبی دوست برادر ملک ہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ خلا کی اس دوڑ میں تینوں مسلم ممالک مل جل کر آگے بڑھتے ہیں یا خلا میں سب سے پہلے پہنچنے کو اپنا ہدف بناتے ہیں ۔


واضح رہے کہ جنگ عظیم اؤل میں شکست کے بعدتین براعظموں پر پھیلی خلافت عثمانیہ کا شیرازہ بکھر گیا تھااور مصطفیٰ کمال پاشا کی قیادت میں ترکوں نے خلافت عثمانیہ کی جگہ جدید ترکی کی بنیاد رکھی تھی ۔ اس لیے انہیں اتاترک یعنی ترکوں کا باپ کہا جاتا ہے ۔ 2023 میں خلافت عثمانیہ کے خاتمے اور جدید ترکی میں جمہوریت کے آغاز کے 100 سال مکمل ہونے جارہے ہیں ۔ ایسے میں ترک صدر رجب طیب ایردوان کے چاند پر ترکی کا سرخ ہلالی پرچم لہرانے کے اعلان نےنیا جوش وخروش پیدا کردیا ہے ۔

pak turk newsTurkeys successful moon mission probe testپاک ترک دوستیپاک ترک نیوزترکی 2023 میں چاند پر اترے گاترکی خلائی مشن