چین کے نظریاتی لوگ اور چینی صدر کا "چھو شن "؟

تحریر :زبیر بشیر ، بیجنگ ، چائنہ

آج کی دنیا جہاں بیشتر ممالک میں سیاسی نظریات دم توڑ چکے ہیں اور سیاست کا مرکز و محور مفادات ہیں وہاں ایک ملک اور قوم ایسی ہے جو سو برس سے اپنے نظریات کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ یہ چینی قوم ہے۔ رواں برس چینی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 100 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔ چینی قوم میں اس جماعت کی حمایت کے ساتھ ہر گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ ایسا کیوں نہ ہو؟ اس جماعت نے اپنے قیام سے اب تک جو وعدے کئے وہ پورے کئے ہیں۔
وبا کے بعد کی دنیا میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی اہمیت مزید ابھر کر سامنے آئی ہے۔2020 کے اوائل میں جس طرح چینی کمیونسٹ پارٹی نے وبا پر قابو پایا اس سے عوام کے نزدیک چینی کمیونسٹ پارٹی کومزید اہمیت ملی ہے۔اسی طرح 2020میں چین دنیا میں مثبت معاشی نمو کی حامل واحد معیشت رہی ہے ،سی پی سی نے وسیع پیمانے پر انسداد غربت سمیت مخصوص ترقیاتی اہداف کا حصول جاری رکھا ہے۔عالمی رائے عامہ کے خیال میں وبائی صورتحال کے دوران چین کو صحت عامہ ،معیشت اور سیاسی میدان میں امریکہ سمیت مغربی ممالک پر سبقت حاصل رہی ہے۔ نے دسمبر 2020 میں پورے ملک سے انتہائی غربت کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے 850 ملین افراد کو غربت سے نکالنے کا مشکل کام مکمل کیا ہے۔ چینی رہنماؤں نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم ظاہر کیا ہے ، جس کا تعلق پارٹی اور ملک کی بقا سے ہے۔ انہی اقدامات کی بدولت چینی کمیونسٹ پارٹی عوام میں مقبول ہے۔
مغربی چین جو محض آٹھ نو برس پہلے تک انتہائی پسماندہ شمار ہوتا تھا۔ وہاں چینی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت اور کارکنوں کی انتھک محنت کی وجہ سے ترقی کی شاندار داستانیں رقم ہور ہیں۔ وہاں کے وسیع و عریض علاقوں میں بجلی کے آنے کے بعد شامیں روشن ہوچکی ہیں۔ دریاؤں پر بندھے پل اور دیہات تک جاتی رابطہ سڑکیں ترقی کے ثمرات کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہے ہیں۔ سنگلاخ بنجر پہاڑ اور تپتے صحرا آج سرسبز ہو چکے ہیں۔ جا بجا ایستادہ بلند رہائشی عمارات فخر سے سر اٹھائے چین کی ترقی کی گواہی دے رہی ہیں۔اس تمام تر ترقی و کامیابی کے پیچھے ایک ہی محرک کارفرما تھا اور وہ یہ کہ عوامی جمہوریہ چین کو انتہائی غربت سے نجات دلائی جائے۔
شی جن پھنگ 2012 کےنومبر میں چینی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے۔اُن کے عہد کی خاص بات چین کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق تمام شعبہ جات میں عالمی سطح پر ایک نمایاں مقام پر فائز کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے دیہی ترقی کے حوالے سے شاندار رہنما ماڈلز بھی متعارف کروائے۔ گزشتہ آٹھ سالوں میں ، جناب شی جن پھنگ نے غربت کے خاتمے کے امور کا جائزہ لینے کے لئے پچاس سے زائد تحقیقاتی دورے کئے ، اس دوران وہ انتہائی غربت کے شکار چودہ علاقوں میں بنفس نفیس تشریف لے گئے۔ صدر شی جن پھنگ کی رہنمائی میں عوامی جموریہ چین میں آٹھ سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد ، چین نے مقررہ وقت کے مطابق غربت کے خاتمے کا ہدف پورا کیا اور تقریباً 100 ملین غریب افراد کو غربت سے نکال کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔
چین میں اپنے قیام کے دوران ہم دو صد سالہ اہداف کا ذکر بڑے زور وشور سے سنتے چلے آرہے ہیں۔ ان میں سے ایک ہدف سال 2021 میں پارٹی کی سویں سالگرہ کے موقع پر غربت سے پاک عوامی جمہوریہ چین کے قیام کا ہدف ہے۔ یہ ہدف بنیادی طور پر چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کا اولین مقصد بھی تھا۔ تقریباً ایک صدی پر محیط سفر کے دوران اس جماعت نے بہت سے سرد اور گرم موسم دیکھے، بہت سی مشکلات اور چیلنجز سامنے آئے ۔ لیکن یہ جماعت ثابت قدمی سے آگے بڑھتی رہی۔اس جماعت کا عزم کبھی متزلزل نہیں ہوا۔ اس کے جوش و خروش میں کبھی کمی واقع نہیں ہوئی۔
صدر شی جن پھنگ نے بار ہا لفظ "چھو شن "کا استعمال کیا جس کے معنی ہیں ابتدائی مقصد ۔ جیسا کہ انھوں نے انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں زور دیا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کی اصل وجہ اور مشن چینی عوام کے لئے دائمی خوشی کا حصول اور چینی قوم کی عظمت رفتہ کی بحالی ہے۔یہی اصلی وجہ اور مشن چینی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنوں کو آگے بڑھنے کے لئے تحریک دیتا ہے۔