کراچی (پاک ترک نیوز)
بیرو ن ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافے اور در آمدات میں کمی کے باعث کرنٹ اکاونٹ خسارے میں 39فیصد کمی آئی ہے جو موجودہ صورتحال میں خوشگوار خبر ہے۔
اسکے علاوہ گزشتہ حکومت کی پالیسیز کی وجہ سے بر آمدات میں رواں ماہ بھی اضافہ دیکھا گیا۔ گزشتہ ماہ 3.09ارب ڈالر کے مقابلے میں رواں ماہ کی برآمدات 3.15ارب ڈالر ہوگئیں۔
اپریل میں اورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر تاریخ کی بلندترین سطح3.12ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
تاہم رواں مالی کے سال کے پہلے دس مہینوں میں مجموعی کرنٹ اکاونٹ خسارہ 27گنا بڑھ کر 13.78ارب ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ برس یہ صرف 543ملین ڈالر تھا۔
گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق تیل کے علاوہ کرنٹ اکاونٹ کا بیلنس فروری اور مارچ سرپلس میں رہا۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بہتری ستمبر 2021 میں درآمدات کو کم کرنے کے لیے بینکوں کی جانب سے کار فنانسنگ پر پابندیوں کے بعد آئی۔بعد ازاں، اس وقت کی پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت نے جنوری 2022 میں منی بجٹ کے ذریعے درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز بڑھا دی تھیں۔
حکومت نے اندازہ لگایا ہے کہ نئے اقدامات سے درآمدی بل میں 500 ملین ڈالر ماہانہ کمی اور آنے والے مہینوں میں جاری کھاتہ جات کے خسارے کو مزید کم کرنے میں مدد ملے گی۔