واشنگٹن (پاک ترک نیوز) گزشتہ 10میں سے 9برسوں کے دوران درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ایک تحقیق سے معلوم ہے کہ صرف 2020گزشتہ دہا ئی میں ایسا سال تھا جس میں عالمی وبا کورونا کے باعث درجہ حرارت نسبتاً کم رہا ہے جبکہ گزشتہ برس 1880سے لے کر آج تک چھٹا سب سے زیادہ درجہ حرارت بھی تھا۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ رواں سال 2022شدید گرم رہے گا کیونکہ اس کے آثار ابھی سے نظر آنا شروع ہو گئے ہیں ۔13جنوری کو مغربی آسٹریلیا کے ساحلی قصبے کا درجہ حرار 50.7سینٹی گریڈ رہا جو کہ آسٹریلیا کا گرم ترین دن تھا۔
واضح رہے کہ عالمی تپش کے معاملے میں 1880 سے 1900 تک دنیا کے اوسط درجہ حرارت کو معیار تسلیم کیا جاتا ہے اور سال بہ سال درجہ حرارت کا موازنہ بھی اسی سے کیا جاتا ہے۔
ایک امریکی تحقیقی ادارے کے مطابق دنیا کے اوسط درجہ حرارت میں 1.04سینٹی گریڈ کا اضافہ ہو چکا ہے ۔ماہرین کے مطابق اگر عالمی درجہ حرارت اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو ہم 1.5 ڈگری اضافے کی حد 2030 کے عشرے میں ہی عبور کرلیں گے۔
چین، امریکا اور اٹلی کے ماہرین کی اس مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہمارے سیارے پر سمندروں کا اوسط درجہ حرارت بھی پچھلے چھ سال سے مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔